جب عزیر بلوچ سندھ پولیس کو احکامات دیتا تھا اور تبادلے کرواتا تھا تب کبھی سندھ پولیس کا ضمیر نہ جاگا ، جب زرداری کے کہنے پر فیک اکاؤنٹ کیس میں گواہوں کو دھمکایا گیا تب سندھ پولیس کو غیرت نہ آئی، جب ۳۰۰ مزدوروں کو زندہ جلایا گیا تو کسی ایک غیرت مند پولیس افسر نے چھٹی کی درخواست نہ دی، ہزاروں سٹریٹ کرائمز ہوئے، لاتعداد اغوا برائے تاوان ہوئے، ۱۹۰۰۰ قتل ہوئے اور راؤ انوار نے سینکڑوں پشتونوں کو ماورائے عدالت قتل کیا اور زرداری نے اسے بہادر بچہ کہا تو کسی ایک پولیس افسر نے شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔ جب کراچی کے حالات ان کے بس سے باہر ہوگئے اور سیکیورٹی فوج اور رینجر کے حوالے کی گئی تو کسی ایک پولیس والے کو غیرت نہیں آئی ۔ مگر جب ان کو کیپٹن صفدر کو گرفتار کرنے کا کہا گیا تو ان کو غیرت آ گئی۔ یہ غیرت نہیں تھی بلکہ زرداری خاندان کا نمک حلال کرنے کی ایک کوشش کی کئی جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔