‏دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں،انکےلیےکسی سائنس کی ضرورت نہیں:محسن نقوی

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1828362918024638975
https://twitter.com/x/status/1829529187088241001
https://twitter.com/x/status/1829447594180821268
2693396-mohsinnaqvi-1724751070-777-640x480.jpg


کوئٹہ: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ آمد کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیر داخلہ کی آمد کا مقصد یہاں کے عوام کو بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ہم لوگ کھڑے ہیں جو یہ فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں، بلوچستان کے معاملے پر بہت کام ہورہا ہے کچھ سامنے ہے اور کچھ جو بظاہر نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جو کچھ مانگ رہے ہیں انہیں وفاق کی مکمل حمایت حاصل ہے، جو کچھ بلوچستان میں ہوا ہمیں اس پر دکھ ہے، یہ واقعات قابل برداشت نہیں، قتل و غارت کے ان واقعات سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا انہیں بہت جلد ایک ’’اچھا میسج‘‘ مل جائے گا۔

صحافی کے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت بالکل جاگی ہوئی ہے، دہشت گردوں کے خلاف مقابلے کی جو سوچ اس بلوچستان حکومت میں آئی ہے پہلے کبھی نہیں آئی، ان دہشت گردوں نے چھپ کر حملہ کیا، ہمت ہوتی تو سامنے آکر مقابلہ کرتے، دہشت گردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، ہمیں ان کے لیے کسی لمبی چوڑی سائنس کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد ہیں جن کا مقابلہ کرنا ہماری فورسز جانتی ہیں ان کا جلد بندوبست ہوگا۔

صحافی کے سوال پر انہوں ںے وضاحت دی کہ ایس ایچ او کہنے کا مقصد یہ نہیں کہ صرف ایک ایس ایچ او ہی آپریشن کرے گا مطلب یہ کہ چھوٹی کارروائی ہوگی، بلوچستان سب سے بڑا صوبہ ہے آپ وہاں چپے چپے پر فورسز نہیں لگاسکتے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری چار ہزار کلومیٹر طویل سڑکیں ہیں دہشت گرد ریکی کرتے ہیں وہاں کوئی بھی ایک انچ ڈھونڈ کر وہاں کارروائی کردیتے ہیں، وہ سب سے ہلکا ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں بسوں سے مسافروں کو اتارتے ہیں اور مار کر بھاگ جاتے ہیں، حکومت ریسپانس دے رہے ہیں۔


Source
https://twitter.com/x/status/1828431427274244600 https://twitter.com/x/status/1828431427274244600 https://twitter.com/x/status/1828428755972563119 https://twitter.com/x/status/1828432022353666488
https://twitter.com/x/status/1828432543005175917
https://twitter.com/x/status/1828416141280116763
https://twitter.com/x/status/1828388821076975940
https://twitter.com/x/status/1828424445112860823
https://twitter.com/x/status/1828498662772691302
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

‏دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں،انکےلیےکسی سائنس کی ضرورت نہیں:محسن نقوی​




تو پھر مارتا کیوں نہیں؟ ہمیں کیوں بک بک سنا رہا ہے اپنی؟؟
اگر ایک ایس ایچ او کی ہی مار ہیں تو تیری کمپنی نے مختلف آپریشنوں کی مد میں جو اربوں روپے اس قوم سے ہتھیا کر ڈکار لیے تو انکا کیا جواز تھا؟؟؟
اسکا مطلب ہوا کہ لوگ ٹھیک ہی کہتے ہونگے کہ یہ جو دہشتگردی ہے اسکے پیچھے وردی ہے
 

farrukh77

MPA (400+ posts)
2693396-mohsinnaqvi-1724751070-777-640x480.jpg


کوئٹہ: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ آمد کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیر داخلہ کی آمد کا مقصد یہاں کے عوام کو بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ہم لوگ کھڑے ہیں جو یہ فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں، بلوچستان کے معاملے پر بہت کام ہورہا ہے کچھ سامنے ہے اور کچھ جو بظاہر نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جو کچھ مانگ رہے ہیں انہیں وفاق کی مکمل حمایت حاصل ہے، جو کچھ بلوچستان میں ہوا ہمیں اس پر دکھ ہے، یہ واقعات قابل برداشت نہیں، قتل و غارت کے ان واقعات سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا انہیں بہت جلد ایک ’’اچھا میسج‘‘ مل جائے گا۔

صحافی کے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت بالکل جاگی ہوئی ہے، دہشت گردوں کے خلاف مقابلے کی جو سوچ اس بلوچستان حکومت میں آئی ہے پہلے کبھی نہیں آئی، ان دہشت گردوں نے چھپ کر حملہ کیا، ہمت ہوتی تو سامنے آکر مقابلہ کرتے، دہشت گردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، ہمیں ان کے لیے کسی لمبی چوڑی سائنس کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد ہیں جن کا مقابلہ کرنا ہماری فورسز جانتی ہیں ان کا جلد بندوبست ہوگا۔

صحافی کے سوال پر انہوں ںے وضاحت دی کہ ایس ایچ او کہنے کا مقصد یہ نہیں کہ صرف ایک ایس ایچ او ہی آپریشن کرے گا مطلب یہ کہ چھوٹی کارروائی ہوگی، بلوچستان سب سے بڑا صوبہ ہے آپ وہاں چپے چپے پر فورسز نہیں لگاسکتے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری چار ہزار کلومیٹر طویل سڑکیں ہیں دہشت گرد ریکی کرتے ہیں وہاں کوئی بھی ایک انچ ڈھونڈ کر وہاں کارروائی کردیتے ہیں، وہ سب سے ہلکا ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں بسوں سے مسافروں کو اتارتے ہیں اور مار کر بھاگ جاتے ہیں، حکومت ریسپانس دے رہے ہیں۔


Source
 

farrukh77

MPA (400+ posts)
firoonyat bahra lehja isi ko bolte hai 27 logo ko mar dia gaya or ye itne aram se fazool ki bhshan dy raha hai or 77 salo me blochistan me aman nahi a saka or ye kehta hai sho ki mar hai wah wah pakistan ki awam ko aise hi namone milne hai q k yaha hum sub awam bus mashi fiqar me raat din matchine bane huwe hai isi dar se hum kuch nahi karte
 

Choudhry ji

Senator (1k+ posts)
He is living in cukoo Land ... so called Dehshat Gard jump over the fence daily killing young soldiers & Police men ... His SHO even cant trace them where they vanished .
 

Azpir

Minister (2k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1828362918024638975

2693396-mohsinnaqvi-1724751070-777-640x480.jpg


کوئٹہ: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ آمد کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیر داخلہ کی آمد کا مقصد یہاں کے عوام کو بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ہم لوگ کھڑے ہیں جو یہ فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں، بلوچستان کے معاملے پر بہت کام ہورہا ہے کچھ سامنے ہے اور کچھ جو بظاہر نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جو کچھ مانگ رہے ہیں انہیں وفاق کی مکمل حمایت حاصل ہے، جو کچھ بلوچستان میں ہوا ہمیں اس پر دکھ ہے، یہ واقعات قابل برداشت نہیں، قتل و غارت کے ان واقعات سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا انہیں بہت جلد ایک ’’اچھا میسج‘‘ مل جائے گا۔

صحافی کے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت بالکل جاگی ہوئی ہے، دہشت گردوں کے خلاف مقابلے کی جو سوچ اس بلوچستان حکومت میں آئی ہے پہلے کبھی نہیں آئی، ان دہشت گردوں نے چھپ کر حملہ کیا، ہمت ہوتی تو سامنے آکر مقابلہ کرتے، دہشت گردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، ہمیں ان کے لیے کسی لمبی چوڑی سائنس کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد ہیں جن کا مقابلہ کرنا ہماری فورسز جانتی ہیں ان کا جلد بندوبست ہوگا۔

صحافی کے سوال پر انہوں ںے وضاحت دی کہ ایس ایچ او کہنے کا مقصد یہ نہیں کہ صرف ایک ایس ایچ او ہی آپریشن کرے گا مطلب یہ کہ چھوٹی کارروائی ہوگی، بلوچستان سب سے بڑا صوبہ ہے آپ وہاں چپے چپے پر فورسز نہیں لگاسکتے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری چار ہزار کلومیٹر طویل سڑکیں ہیں دہشت گرد ریکی کرتے ہیں وہاں کوئی بھی ایک انچ ڈھونڈ کر وہاں کارروائی کردیتے ہیں، وہ سب سے ہلکا ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں بسوں سے مسافروں کو اتارتے ہیں اور مار کر بھاگ جاتے ہیں، حکومت ریسپانس دے رہے ہیں۔


Source
Yeh hota ha jab AP aik media channel chalanay walay ko bharwagiri ki base pe home minister bana dain. Ager aik SHO ki mar han to yeh kitne hi Zarb nami operations Kar chukay ho taxpayers k paiso pe to kyun dahshatgardi nahi khatam Kar sakay?
Jis mulk main chor hukmaran ban jaen wahan khazanay khali hi rahtay han or awam zaleel o ruswa. Yeh to khair shakal se e kanjar lagta ha. Iske lanay walo pe 🖐️.
 

satifhasan

Minister (2k+ posts)
what a non-serious attitude of this duffer. Log mar rahay hain or yeh apnni haknay ma lagay hua hain.
pata nahi woh SHO kab paida hoga
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Iss harami ko aaj say 2 saal phelay tak koi jaanta bhi nahi tha. Yeah corrupt baygherat apnay baap harami asim munir kay L per charh kar iss position per baytha hay. Kab tak harami iss kursi per baytha rahay ga.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم

‏دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں،انکےلیےکسی سائنس کی ضرورت نہیں:محسن نقوی​




تو پھر مارتا کیوں نہیں؟ ہمیں کیوں بک بک سنا رہا ہے اپنی؟؟
اگر ایک ایس ایچ او کی ہی مار ہیں تو تیری کمپنی نے مختلف آپریشنوں کی مد میں جو اربوں روپے اس قوم سے ہتھیا کر ڈکار لیے تو انکا کیا جواز تھا؟؟؟
اسکا مطلب ہوا کہ لوگ ٹھیک ہی کہتے ہونگے کہ یہ جو دہشتگردی ہے اسکے پیچھے وردی ہے
Point to be noted !
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1828362918024638975

2693396-mohsinnaqvi-1724751070-777-640x480.jpg


کوئٹہ: وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ آمد کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزیر داخلہ کی آمد کا مقصد یہاں کے عوام کو بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ہم لوگ کھڑے ہیں جو یہ فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں، بلوچستان کے معاملے پر بہت کام ہورہا ہے کچھ سامنے ہے اور کچھ جو بظاہر نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جو کچھ مانگ رہے ہیں انہیں وفاق کی مکمل حمایت حاصل ہے، جو کچھ بلوچستان میں ہوا ہمیں اس پر دکھ ہے، یہ واقعات قابل برداشت نہیں، قتل و غارت کے ان واقعات سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا انہیں بہت جلد ایک ’’اچھا میسج‘‘ مل جائے گا۔

صحافی کے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان حکومت بالکل جاگی ہوئی ہے، دہشت گردوں کے خلاف مقابلے کی جو سوچ اس بلوچستان حکومت میں آئی ہے پہلے کبھی نہیں آئی، ان دہشت گردوں نے چھپ کر حملہ کیا، ہمت ہوتی تو سامنے آکر مقابلہ کرتے، دہشت گردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں یہ صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، ہمیں ان کے لیے کسی لمبی چوڑی سائنس کی ضرورت نہیں یہ دہشت گرد ہیں جن کا مقابلہ کرنا ہماری فورسز جانتی ہیں ان کا جلد بندوبست ہوگا۔

صحافی کے سوال پر انہوں ںے وضاحت دی کہ ایس ایچ او کہنے کا مقصد یہ نہیں کہ صرف ایک ایس ایچ او ہی آپریشن کرے گا مطلب یہ کہ چھوٹی کارروائی ہوگی، بلوچستان سب سے بڑا صوبہ ہے آپ وہاں چپے چپے پر فورسز نہیں لگاسکتے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری چار ہزار کلومیٹر طویل سڑکیں ہیں دہشت گرد ریکی کرتے ہیں وہاں کوئی بھی ایک انچ ڈھونڈ کر وہاں کارروائی کردیتے ہیں، وہ سب سے ہلکا ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں بسوں سے مسافروں کو اتارتے ہیں اور مار کر بھاگ جاتے ہیں، حکومت ریسپانس دے رہے ہیں۔


Source
اسی طرح کی باتوں کی وجہ سے ان کی مشرقی پاکستان میں لتر پریڈ ہوی تھی اور بونس میں ادھا ملک بھی دے آئے تھے
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
Is jesay Duffers kay rishtadaaron nay he tou mulk ka bera ghar kia hai.

Bhutto Ayob ka beta
Nawaz Zia ka beta
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
If Pakistan were a democratic and developed country, this criminal acting as "Interior Minister" would have been pressurised to resign immediately. Charged for violation of duties. He is admitting he could have stopped the killing easily by appointing a good SHO but failed to do so, resulting in 100s of fatalities.
 

Back
Top