
وزیرخزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممبران کو کھلا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیرخزانہ کہیں جانے والا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیرخزانہ نے کہا کہ ممبر کی جانب سے نازبیا الفاظ استعمال کیے گئے، میں تنخواہ نہیں لیتا، اپنے گھر میں رہتا ہوں، اپنی گاڑی استعمال کرتا ہوں۔
اجلاس میں ملکی معیشت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آج ملک کی امپورٹس میں اضافہ ہو رہا ہے، 6.4 بلین کی امپورٹس صرف ویکسین کی ہے ضروری نہیں آگے بھی ایسا ہو۔
وزیر خزانہ نے گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شرمندگی 3 سال والوں کوہونی چاہیے یا 30 سال والوں کو، زرعی ملک ہوکر بھی گندم امپورٹ کر رہے ہیں، پچھلے10سال میں زراعت کے لیے کیا کیا گیا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ملکی معیشت میں بہتری آنے کے حوالے سے کہا کہ معیشت اس وقت بہتر ہو رہی ہے، آج گندم کی پیداوار 27 ارب کی ہوئی تو اگلے سال30 ارب پر لے کرجائیں گے۔
انہوں نے ایف بی آر کے نظام پر سائبر حملوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کو اوسطا مہینے میں تقریباً 71000 بار سائبر حملوں کانشانہ بنایا جاتا ہے، گزشتہ 2 سال میں سائبر حملے تیزی سے بڑھے ہیں جبکہ گزشتہ 3 سالوں میں ایف بی آرکا سسٹم 3 بار 0.0001 شرح سےمتاثرہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیکنگ کمیونٹی کے پاس موجود ٹولز، طریقےزیادہ طاقتور اور جدید ہیں، تیسرےفریق کی مدد سے تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے وزیرخزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/2qTm6bc/9.jpg
Last edited by a moderator: