یورپ کی معروف ڈیفنس تجزیاتی ویب سائٹ "بلغاریہ ملٹری ریویو" نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی ایس-400 اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم کی تباہی کو جنگ کا سب سے ہائی پروفائل واقعہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستانی جوابی کارروائی میں بھارت کے شمالی علاقے میں واقع آدم پور ایئربیس پر نصب روسی ساختہ جدید ترین ایس-400 سسٹم کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ بیس نہ صرف بھارتی فضائیہ کا اہم ترین مرکز ہے بلکہ سخوئی طیاروں کا بھی اہم اڈہ ہے، جو سرحد سے محض 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس اہم دفاعی نظام کی تباہی سے بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیت کو شدید دھچکا لگا ہے۔
اگر پاکستان نے واقعی ہائپر سونک ٹیکنالوجی کو جے ایف-17 تھنڈر طیاروں میں شامل کر لیا ہے تو یہ اس کی فضائی حملہ کرنے کی استعداد میں غیر معمولی اضافہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1921520698356338927
رپورٹ میں یہ بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ پاکستان نے ممکنہ طور پر چین کے ہائپر سونک میزائلوں کا مقامی ورژن تیار کر لیا ہے، جو خطے میں عسکری توازن کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایس-400 سسٹم کی تباہی بھارت کی دفاعی حکمت عملی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے۔
تجزیے کے مطابق، یہ واقعہ نہ صرف عسکری لحاظ سے اہم ہے بلکہ علامتی طور پر بھی یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستان دشمن کے اندر گہرائی تک مؤثر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس-400 جیسے دفاعی نظام "سیچوریشن حملوں" یا ریڈار اور کمانڈ مراکز پر مرکوز حملوں کی صورت میں غیر مؤثر ہو سکتے ہیں۔