
ملک کے نامور کمرشل بینک یو بی ایل (یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ) کے صارفین کے اکاؤنٹس سے بلا اجازت پیسے کٹ رہے ہیں، سوشل میڈیا پر صارفین نے شکایات کے انبار لگا دیئے ہیں کہ ان کے اکاؤنٹس کو خالی کیا جا رہا ہے جبکہ وہ ان ٹرانزیکشنز کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے۔
تفصیلات کے مطابق زیادہ تر صارفین کو فنڈز کی منتقلی، بل کی ادائیگی یا آن لائن خریداری جیسے پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ گزشتہ چند دنوں میں اپنی رقم کھو چکے ہیں کیونکہ بینکنگ سروسز کو تکنیکی مسئلہ کا سامنا ہے۔
ٹھوس وجوہات تو سامنے نہیں آ سکیں تاہم خیال کیا جا رہا ہےکہ یو بی ایل ڈیٹا لیک ہوا ہے یا اسے ہیک کر لیا گیا ہے۔ ممکنہ طور پر ڈیبٹ کارڈ ہیکنگ ہو سکتی ہے، جو اے ٹی ایم مشینوں کو ہائی جیک کر کے کیا جاتا ہے۔ ایسی صورتوں میں، مشین میں ڈالے جانے پر ڈیبٹ کارڈ پر معلومات کی نقل تیار کی جاتی ہے۔
کارڈ کی کی پن بھی نصب کی لاگرز کے ذریعے چوری کی جاتی ہیں اور پھر ان کارڈز کو انٹرنیٹ پر استعمال کیا جاتا ہے۔ جب کہ صارفین کو بینک کے نمائندوں نے بتایا کہ سروسز میں مسائل کا سامنا ہے، بینک ان مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
صارفین نے مزید بتایا کہ ان کے کارڈز عارضی بنیادوں پر بلاک کیے گئے، اس معاملے پر بات کرنے کے لیے بہت سے صارفین ٹوئٹر اور دوسرے پلیٹ فارمز پر بھی شکایات کرتے نظر آ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دو سالوں میں ڈیجیٹل بینکنگ کا استعمال بڑھا ہے، بینکنگ ریگولیٹر اور متعلقہ وزارت کی جانب سے سائبر سیکیورٹی پر سخت پالیسی جاری کرنے کے باوجود، پاکستان میں ڈیٹا کی خلاف ورزی کے معاملات بہت کثرت سے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
نہ صرف بینک بلکہ مختلف محکموں بشمول فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارت خزانہ کو بھی گزشتہ چھ ماہ میں ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یو بی ایل اسکیم سے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبوں میں مالیاتی اداروں کو اپنے صارفین اور سسٹمز کو ہیکنگ سے بچانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/atim1112.jpg