
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا تین نومبر 2022 کو مجھ پر وزیرآباد میں حملے سے پہلے میں ہیلی کاپٹر پر ڈی آئی خان سے آ رہا تھا، اس کے اندر پیٹرول مکس کیا گیا۔
انہوں نے کہا وہ بڑا ہیلی کاپٹر تھا کہیں اترنے کی جگہ نہیں تھی، پھر وہ بچتے بچتے کسی طرح پوٹھوہار میں اتارا گیا،پھر خیبرپختونخوا میں محمود خان ایک شخص کو پکڑ کر جیل میں ڈالا جس نے مجھے قتل کرنا تھا۔
عمران خان نے بتایا پھر محمود خان نے بتایا کہ صوابی میں میرا ہیلی کاپٹر لانچنگ کر رہا تھا تو وہاں ایک آدمی راکٹ لانچر لے کر کھڑا تھا۔ وہاں میں بال بال بچ گیا اور پھر تین نومبر ہوا،اس کے بعد مجھے 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلکیس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ جوڈیشل کمپلیس کو سادہ کپڑوں میں موجود نامعلوم افراد نے ٹیک اوور کیا ہوا تھا۔
عمران خان کے بیان کے بعد ان کے ساتھی سلمان احمد نے سلسلہ وار ٹوئٹس کئے، سلمان احمد نے ٹویٹ کیا کرکٹ گراؤنڈ پر موجود ہر شخص کو اندازہ نہیں تھا کہ ہیلی کاپٹر آسمان سے نکلے گا۔
https://twitter.com/x/status/1676658351030018064
انہوں نے مزید لکھا کرکٹ پچ اور ہیلی کاپٹر کی تاریخی تصویر، پائلٹوں کی بحفاظت ہنگامی لینڈنگ
https://twitter.com/x/status/1676657578925760545
سلمان احمد نے لکھا ان پائلٹس کو خراج تحسین جنہوں نے ہیلی کاپٹر کو محفوظ زمین پر اتارنے کے لیے کرکٹ گراؤنڈ تلاش کیا۔
https://twitter.com/x/status/1676657083045781517
انہوں نے کہا میں نے یہ تصویر ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی اطلاع کے فوراً بعد لی، دونوں انجن فیل ہونے کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کرنے کی ضرورت تھی، عمران خان نتائج کو سمجھتے تھے،بس قدرت نے بچالیا،
https://twitter.com/x/status/1676656658506719241
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/helicpaaa.jpg