
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار اپنے اپنے تجربے کے لحاظ سے اپنی رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں، لیکن کبھی کبھی یہ رائے تلخ کلامی اور بحث و مباحثے میں بھی بدل جاتی ہے،
عمران خان کے ہلاکو خان کی ٹرم استعمال کرنے پر سوشل میڈیا پر صحافی منیب فاروق اور صابر شاکر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔
دونوں صحافیوں کے درمیان کہانی اس وقت شروع ہوئی جب صحافی صابر شاکر نے ٹویٹ کیا کہ ہلاکو خان اب ایسا نہیں چلے گا،
https://twitter.com/x/status/1561064118613843971
صابر شاکر کے جواب میں منیب فاروق نے لکھا کہ صابر بھائی نہ اشتعال دلائیں، یہ نہ ہو کے کسی بڑے آدمی کی ٹھکائی شروع ہو جائے اور تاریخ گواہ ہے کہ جب “سجن” ٹھکائی شروع کر دیں تو اتنی جلدی ختم نہیں کرتے۔
https://twitter.com/x/status/1561072027729027078
صحافی فہیم اختر ملک بھی میدان میں اترے اور جوابی ٹویٹ میں تنقید کردی، لکھا یہ وہ زبردستی کا دانشور ہے جو وزیر اعلی کے الیکشن کے وقت کہہ رہا تھا ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے فیصلے پر چوہدری شجاعت کا خط بھاری ہے، ان کی تشریح کو سپریم کورٹ اٹھا کر باہر پھینکا تھا، اب ہلاکو خان کے ترجمان بن گئے ہیں،
https://twitter.com/x/status/1561080797586771968
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mun1121.jpg