
بھارت میں متنازع ویب سیریز کا معاملہ طول پکڑ گیا,بھارتی ویب سیریز ’آئی سی 814: دی قندھار ہائی جیک‘ بھارتی حکومت ایکشن میں آگئی۔
بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے نیٹ فلکس کے مواد کے سربراہ کو 3 ستمبر کو طلب کیا تاکہ ان اعتراضات کا جواب دیا جا سکے,انوبھو سنہا کی ہدایتکاری میں بنائی گئی یہ سیریز 1999 میں انڈین ایئرلائنز کی فلائٹ 814 کے حقیقی ہائی جیکنگ واقعے پر مبنی ہے, سیریز میں ہائی جیکرز کی شناخت کے حوالے سے غلط تصویر کشی کی گئی۔
اس واقعے میں طیارے کو دہشت گردوں نے ہائی جیک کیا تھا، جو مسافروں کی سلامتی کے بدلے میں دہشت گردوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ہائی جیکرز کی شناخت ابراہیم ایتھر، شاہد اختر سید، سنی احمد قاضی، ظہور مستری، اور شاکر کے ناموں سے ہوئی تھی۔
‘آئی سی 814 دی قندھار ہائی جیک’ میں ان دہشت گردوں کو ‘بھولا’ اور ‘شنکر’ کے ناموں سے دکھایا گیا ہے، جبکہ ایک نے اپنا نام ‘برگر’ بھی بتایا ہے۔ اس فرق کی وجہ سے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، اور بہت سے ناظرین نے اس شو پر تاریخی حقائق کو مسخ کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔
آج نیٹ فلکس انڈیا کی ہیڈ آف کانٹینٹ مونیکا شیر گل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو ناظرین 1999 میں ہونے والی ہائی جیکنگ سے واقف نہیں ان کے لیے ڈسکلیمر میں تبدیلی کردی گئی ہے اور اس میں ہائی جیکرز کے اصل اور کوڈ نام دونوں شامل کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ دسمبر 1999 میں انڈین ائیر لائنز کی کھٹمنڈو سے دہلی آنے والی پرواز کو ہائی جیک کرکے اسے امرتسر، لاہور، دبئی اور قندھار لے جایا گیا تھا، ہائی جیکرز بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد مسافروں کی رہائی کے بدلے بھارتی جیلوں سے مولانا مسعود اظہر، احمد عمر سعید اور مشتاق احمد زرگر کو رہا کروایا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7netflisimdjjjshjdhjf.png