
لاہور ہائیکورٹ کے جج کے والدین کی جعلی ویکسینیشن کا اندراج محکمہ صحت کو مہنگا پڑ گیا
روزنامہ جنگ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک معزز جسٹس کے والدین کی جعلی ویکسین رجسٹریشن کا انکشاف سامنے آیا ہے جس پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے افسران نے نہ صرف معافی مانگی بلکہ ذمہ دار کو فرائض سے برطرف کر دیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس کے والدین کو ویکسین کی تیسری خوراک لگانے کیلئے ریکارڈ کی چیکنگ کی گئی تو انکشاف ہوا کہ جج کے والدین کو تیسری خوراک ٹیکسلا میں لگا دی گئی تھی جس کا آن لائن اندراج بھی موجود ہے۔
اس صورتحال پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں طلب کرلیا گیا۔ سی او ڈاکٹر فائزہ، ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان غنی، ڈی ڈی او ٹیکسلا ڈاکٹر سائرہ، ایم ایس ٹی ایچ کیو ٹیکسلا ڈاکٹر آصف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے ممبران کی ایڈیشنل رجسٹرار محمد ارم ایاز، پروٹوکول افسر عدیل اشفاق اور ہائیکورٹ ڈسپنسری کے ڈاکٹر ہارون کیساتھ ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے ارکان اس ملاقات میں آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی نے ہائیکورٹ کمیٹی سے معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے مہلت طلب کی تاہم کمیٹی نے ریکارڈ نکال کر سامنے رکھ دیا، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی حکام نے فوری طور پر ذمہ دار کو فرائض سے سبکدوش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fake-vaccine-11211.jpg