
راولپنڈی میں پولیس اہلکار سرکاری گاڑی میں مبینہ طور پر چوری کی بیٹری لے کر فرار ہونے کی کوشش میں ناکام رہا، وکلاء نے تعاقب کرکے پکڑ لیا۔
سماجی رابطےکی ویب سائٹ ایکس پرسامنے آنے والی تفصیلات اور ویڈیوز کے مطابق راولپنڈی میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کیخلاف آپریشن کیلئے آنے والی پولیس ہی چور بن گئی،پولیس اہلکاروں نے ایک گھر سے بیٹری نکال پر گاڑی میں رکھی اور فرار ہوگئے۔
علاقہ میں موجود وکلاء نے گاڑی کا تعاقب کیا اورگاڑی کی پسنجر سائیڈ پر رکھی بیٹری برآمد کرلی، وکلاء نے اس ساری کارروائی کو موبائل فونز کے کیمروں کی مدد سے ریکارڈ کیا اور ویڈیو ز سوشل میڈیا پر شیئر کردیں۔
منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند وکلاء ایک پولیس موبائل کو روکنے کے بعد ڈرائیونگ سیٹ پر موجود پولیس اہلکار کو گاڑی کادروازہ کھولنے اور بیٹری واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، پولیس اہلکار دروازہ نہیں کھولتا جس پر ایک خاتون وکیل پسنجر سائیڈ کا دروازہ کھول کر اندر رکھی بیٹری باہر کھینچ لیتی ہے۔
پولیس اہلکار اتنے میں گاڑی ریورس کرکے فرار ہوجاتا ہے، وکلاء پولیس اہلکار کے خلا ف چور چور کے نعرےلگاتے اور گالیاں دیتے سنائی دے رہے ہیں۔
واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے پر صحافی و اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ جب پولیس ہی چوری کرتے ہوئے پکڑی جائے تو بندہ انصاف کی کیا توقع رکھے، ان پولیس اہلکاروں کو فوری طور پرقانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ڈاکٹر ضیاء خان نامی صارف نےکہا کہ آئی جی عثمان انور کی سربراہی میں پنجاب پولیس عوام کی خدمت کرتے ہوئے چوریاں کرتی پھر رہی ہے۔
اسماعیل تارا کے بیٹے کے نام سے بنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی اس واقعہ کی ویڈیو شیئر کی گئی اور کہا گیا کہ اگر پولیس ہی چوری کرنے لگے تو کون پکڑے گا؟
فیاض شاہ نے کہا کہ پولیس عوام کے جان و مال کی حفاظت کے بجائے عوام کی بیٹریاں چوری کرنے میں مصروف ہے، انا اللہ وانا الیہ راجعون۔