
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کے تجربے کو بھیانک قرار دیدیا جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں بات چیت کرتے ہوئے سردار سلیم حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کا 16 ماہ کا تجربہ اچھا نہیں رہا۔
انہوں نے کہا پارٹی کے اندر حکومت میں شمولیت کیلئے رائے بہتر نہیں، پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہوگی تو ناکامی کا ملبا اٹھانا پڑے گا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ہتکِ عزت بل کے معاملے پر پنجاب حکومت نے دھوکا کیا، ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
بجٹ کے حوالے سے کچھ معاملات ایسے ہیں جو پیپلز پارٹی کیلئے باعث پریشانی ہیں لیکن پیپلز پارٹی کو سنگین تشویش اور شکایت اس بات پر ہے کہ پنجاب میں اسے سیاسی جگہ نہیں مل رہی حالانکہ جس وقت پیپلز پارٹی نے نون لیگ کی مدد کیلئے حکومت بنانے میں اس کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا اس وقت پیپلز پارٹی کو اس معاملے پر یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق، پیپلز پارٹی پنجاب کی بیوروکریسی بالخصوص ان اضلاع میں تقرریوں میں اپنا حصہ چاہتی ہے جہاں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی موجودگی ہے تاہم مریم نواز سیاستدانوں کی سفارشات پر بیوروکریسی میں تبدیلیاں کرنے کو تیار نہیں۔
کہا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے بھی واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ سول انتظامیہ اور پولیس میں سیاسی مداخلت ناقابل قبول ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کے اس فیصلے سے نہ صرف نون لیگ کے کئی ارکان صوبائی اسمبلی بے چین ہیں بلکہ یہ صورتحال پنجاب میں موجود پیپلز پارٹی کے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کیلئے بھی باعث تشویش ہے۔
یہ واضح نہیں کہ آیا مریم نواز پنجاب سے پیپلز پارٹی کے ارکان صوبائی و قوم اسمبلی کو اپنے اپنے علاقوں میں من پسند افسران رکھنے کی اجازت دیں گی۔ ایک نون لیگی ذریعے کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وزیراعلیٰ ایسی کوئی اجازت دیں گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sardaskah1111h.jpg