گورنر خیبرپختونخوا صوبائی الیکشن کی تاریخ دیکر پیچھے ہٹ گئے

gov-kpkahaah.jpg

خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے معاملے پر گورنر کے پی نے مشاورتی اجلاس سے متعلق مراسلہ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا۔

تاہم گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے مراسلے میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔ گورنر غلام علی نے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت کی۔ گورنر نے الیکشن کمیشن کو ارسال رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت سکیورٹی صورتحال نازک ہے اور اضافی سکیورٹی اہلکار دستیاب نہیں۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ مشکل معاشی صورتحال ہے اور مردم شماری ہو رہی ہے، حلقہ بندی ہونی ہے، عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل ان چیلنجز کو حل کیا جائے۔ دہشتگردوں کے خلاف چند ماہ میں آپریشن ختم ہوگا، اس کو بھی مد نظر رکھا جائے، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی رفتار میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سکیورٹی صورتحال بہت نازک ہے اور سرحد پار سے دہشتگرد گروپس ضم اضلاع میں آکر آباد ہوگئے ہیں، ضم اضلاع میں رہائشیوں کو دیگر اضلاع کے مقابلے میں 100 فیصد زیادہ خطرہ ہے، ان خطرات کے باعث سیاستدانوں اور پولنگ اسٹاف کی آزادانہ نقل و حرکت ممکن نہیں۔

رپورٹ میں گورنر کے پی نے مزید کہا کہ الیکشن سے متعلق صورتحال پرآئین اور الیکشن ایکٹ کے تحت حل تلاش کیاگیا، الیکشن کی تاریخ وزارت دفاع اور داخلہ سمیت دیگر شراکت داروں کو اعتماد میں لے کر رکھی جائے۔ ماضی میں ایسی صورت حال پیدا ہوئی جس کا آئین اور الیکشن ایکٹ کے تحت حل تلاش کیا گیا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے صحافی لحاظ علی کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ انہوں نے صوبے میں انتخابات کے متعلق 28 مئی کی تاریخ الیکشن کمیشن کو نہیں دی ہے ۔۔۔بس میڈیا کا منہ بند کرانے کی لئے خود سے 28 مئی تاریخ کا انتخاب کیا


https://twitter.com/x/status/1636649171020070912
 

free_man

MPA (400+ posts)
وہ اس لیئے پیچھے ہٹ گیا ہے کہ کمپنی کی بات طے ہو گئی ہے کہ کورٹ زیادہ شور نہیں ڈالے گی
 

Back
Top