گلگت بلتستان حکومت کا ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کیلیے اہم اقدام سامنے آگیا، اب گلگت بلتستان کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو فری لانسنگ کی تعلیم دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے صوبے بھر میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے سرکاری اسکولوں میں جدید ٹیکنالوجی اور فری لانسنگ کی تعلیم دینے کے اپنی نوعیت کے منفرد پروگرام کا افتتاح کردیا ہے۔
پروگرام کے تحت 100 ماہرین ، سسٹم اور انٹرپرینیورشپ سرکاری اسکولوں کے طالب علموں کو کمپیوٹر سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فری لانسنگ کے حوالے سے آگاہی دیں گے۔
پروگرام کے تحت نجی کمپنی روپانی فاؤنڈیشن، لرن او بوٹس روپانی اکیڈمی اور گیبی ٹیک ہائی گلگت بلتستان کے 200 اسکولز میں جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔
پروگرام پاکستان کے پبلک سیکٹر ایجوکیشن میں انقلاب کا آغاز ہوگا، جس کے ذریعے گریڈ 6 سے 8 تک کے طلبا کو پائی تھن کوڈنگ اور فری لانسنگ سمیت دیگر بنیادی تعلیم فراہم کی جائے گی۔
قومی نصاب کے تحت طلبا کو سکھانے کے کم از کم معیار کا انتخاب کیا گیا ہے، جس کے تحت انہیں پائتھن کوڈنگ، اسکریچ پروگرامنگ (اعلی سطحی بلاک پر مبنی پروگرامنگ جس کے ذریعے ویب سائٹ اور سافٹ ویئر تیار کیے جاتے ہیں) اور فری لانسنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات فراہم کی جائے گی۔
اسٹیم یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں مربوط پراجیکٹ کے ذریعے طلبا کو سائنسز، جدید ٹیکنالوجیز، انجینئرنگ اور ریاضی کے مضامین پڑھائے جائیں گے، طلبا گروپ کی صورت میں سیکھنے کے انتظامی نظام کی مدد سے پروجیکٹ بھی تیار کریں گے۔
انٹرپرینیورشپ کے کورس کو پاکستان میں اسکول کی سطح پہلی بار متعارف کرایا گیا ہے،جس کے تحت طلبا میں کاروباری صلاحیت اور اس احساس کو فروغ دینے کے لیے خصوصی طور پر نصاب تیار کیا جا رہا ہے تاکہ وہ نوکری کی تلاش کے بجائے ملازمتیں تخلیق کرنے والے بن سکیں۔
وزیراعلیٰ نے کاشروٹ میں بیگم وقار النساء گورنمنٹ ہائی اسکول فار گرلز میں جی بی میں پہلی میکر اسپیس کا بھی افتتاح کیا۔ اس ناول لیب میں طلبا کے لیے روبوٹک کٹس، الیکٹرانک کٹس اور تھری ڈی پرنٹر ہیں۔ یہ طلبا میں ٹیکنالوجی اور اختراع سے قربت پیدا کرے گا۔