
گزشتہ 11 ماہ کے دوران 40 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو چکی۔۔صنعتی شعبہ کیلئے بجلی کا رعایتی ٹیرف بحال کیا جائے: اپٹما کا مطالبہ
صنعتوں کو 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے : ترجمان
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ومحصولات کے اجلاس میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے رواں مالی سال کیلئے پیش کیے بجٹ میں ملک کے صنعتی شعبہ کو نظر انداز کر کے سبسڈی نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان اپٹما کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے کو گیس، وبجلی کی مد میں سبسڈی نہ دی گئی تو اگلے سال ملکی برآمدات میں 4 سے 5 ارب ڈالر تک کی کمی ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان اپٹما کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس وقت صنعتوں کو 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے جسے 9 سینٹ فی یونٹ بحال کرنے کی ضرورت ہے، رعایتی ٹیرف کو جلد سے جلا بحال کیا جائے۔ اپٹما عہدیداران کے مطابق حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو انڈسٹری کو بند کر کے شدید احتجاج کیا جائے گا۔
اپٹما کے مطابق رواں سال ملک کی مجموعی برآمدات 31.5 ارب سے کم ہو کر 27 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جبکہ گزشتہ برس کے مقابلے ملک کی برآمدات میں ساڑھے 3 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی، فوری اقدامات نہ کیے گئے تو برآمدات میں مزید کمی ہو گی۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ومحصولات کی طرف سے اپٹما کے مطالبات کی حمایت کی گئی ہے۔
دریں اثنا اپٹما کے وفد نے ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے ملاقات کرتے ہوئے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے 104 ارب روپے مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گیس فراہمی کیلئے 40 ارب اور رعایتی بجلی کیلئے 64 ارب مختص کیے جائیں۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے فوری طور پر فنڈز مختص نہ کیے گئے تو بیروزگاری بڑھنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اپٹمانے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران 40 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو چکی ہے اگر بجلی کا ٹیرف کم نہ کیا گیا تو 25 فیصد مزید انڈستری بند ہو جائے گی۔ گیارہ ماہ کے عرصے میں 70 لاکھ مزدور جو ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ تھے بے روز ہو چکے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/tabahiaah.jpg