گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں ایران سے درآمدات 1 ارب ڈالر سے بڑھ گئیں

maal111h1.jpg


ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں ایران سے پاکستان میں ہونے والی درآمدات کا حجم 18 فیصداضافے کے بعد 1 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گیا ہے۔ ماہ جولائی 2023ء سے جون 2024ء کے دوران ایران سے پاکستان میں ہونے والی درآمدات کا حجم 1 ارب 4 کروڑ ڈالر کے قریب ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ مالی سال 2022-23ء کے دوران ایران سے پاکستان میں درآمدات کا حجم 88 کروڑ ڈالر کے قریب تھا۔

وزارت تجارت کے مطابق سالانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ جون 2024ء تک ایران سے درآمدات میں 39 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور ایران سے مجموعی درآمدات کا حجم 9 کروڑ ڈالر سے زیادہ رہا تھا۔ گزشتہ ماہ جون 2023ء تک ایران سے پاکستان میں ہونے والی درآمدات کا مجموعی حجم 6 کروڑ 51 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 مہینوں میں ایران سے درآمدات میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مارچ 2024ء میں ایران سے مجموعی درآمدات 9 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کے قریب تھیں۔ ماہ مارچ 2023ء میں ایران سے درآمدات کا مجموعی حجم 7 کروڑ 64 لاکھ ڈالر رہا تھا جبکہ فروری 2024ء میں ایران سے درآمدات کا حجم 8 کروڑ 61 ڈالر کے قریب تھا۔

پچھلے مسلسل 3 مالی سالوں کے دوران ایران کے لیے پاکستانی برآمدات صفر رہی ہیں اور امریکی پابندیوں کے باعث بینکنگ چینلز کے نہ ہونے کو برآمدات صفر رہنے کی وجہ بتایا گیا ہے۔ پچھلے مالی سال پاکستان کی ایران سے درآمدات میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا اور 3 سالوں کے دوران پاکستان میں ایران سے درآمدات 2 ارب 17 کروڑ ڈالر کے قریب ریکارڈ کی گئیں۔

دریں اثنا امریکہ کی طرف سے ایران سے تجارت کے خواہش مند ملکوں کو پابندیوں سے خبردار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے ملکوں کو ممکنہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے دورہ کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی وتجارتی حجم قابل قبول نہیں ہم اسے 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔
 

Back
Top