گزشتہ برس پاکستان میں کتنے ہزار بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا؟

10%DA%86%DA%BE%DB%8C%D9%84%D8%AF%D8%B1%D8%A7%D9%BE%D8%B9%D9%86%D8%B9%D9%88%D8%B3.jpg

گزشتہ سال 2022 میں ملک بھر میں بچوں سےجنسی زیادتی کے 2ہزار واقعات رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم 'ساحل' نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2022 کے دوران ملک بھر میں 2 ہزار سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس سال کےدوران مجموعی طور پر 2ہزار123 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، روزانہ کی بنیاد پر 12 بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، گزشتہ سال کی نسبت بچوں پر تشدد کے واقعات میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس عرصے میں 81 بچوں کو جنسی تشدد کے بعد قتل کردیا گیا ، پورے سال میں بچوں کے اغوا کے1ہزار834 کیسز رپورٹ ہوئے، 178 مغوی بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے زیادہ تر بچوں کی عمریں 6 سے15 سال تک تھیں، بچوں پر تشدد کےزیادہ تر کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے،54فیصد کیسز شہر ی علاقوں میں جبکہ47فیصد کیسز دیہی علاقوں میں سامنے آئے۔

https://twitter.com/x/status/1638167366696681475
سال 2022 میں بچوں کی گمشدگی کے 428 واقعات رپورٹ ہوئے، بچوں کی کم عمری میں شادی کے46کیسز رپورٹ ہوئے۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
فضلے خنزیر حرام زادے ممیسئے کے پاس ایکوریٹ رپورٹ ہوگی وہ بدفعلی کرنے اور بد فعلی کروانے کا سب سے بڑا چمپئن اور حرامئی اعظم آف پاکستان ہے اسلام فروش منافق فراڈیا
 

newday

Councller (250+ posts)
Someone made a post asking "Where are our religious scholars"
This applies to this case more then the one it was created for
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
قصور میں اگر نون لیگ کے ایم پی اے کو پھانسی دے دی جاتی تو آج یہ نوبت نہ ہوتی۔ ڈاکٹر شاہد پر الٹا پابندی لگا دی تھی۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
The numbers are far higher than quoted.I would say no one really knows the true extent of child abuse.Millions of cases don’t get reported.Pakistan is not alone,in other countries the same thing happens.