
اسلام آباد پولیس نے ریٹائرڈ فوجی جنرل امجد شعیب کے خلاف اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کو گرفتار کر لیا ہے۔
تھانہ رمنہ میں درج پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق ان کے خلاف مجسٹریٹ اویس خان نے درخواست دی تھی کہ ایک ٹی وی شو کے دوران سابق فوجی افسر نے سرکاری ملازمین کو قانونی فرائض سرانجام دینے سے روکنے پر اکسایا جب انھوں نے کہا کہ کل سے سرکاری دفتروں میں اگر کوئی نہ جائے تو حکومت سوچنے پر مجبور ہو جائے گی۔
ایف آئی ار میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس بیان سے انھوں نے حکومت، حزب اختلاف اور ملازمین میں نفرت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جو ملک کو کمزور کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
ایف آئی آر میں دلچسپ نکتہ شامل کیا گیا کہ " مثال کے طور پر آج آپ کہتے ہیں سرکاری دفتروں اسلام آباد میں کوئی نہیں جائے اگر آپ کی کال پر لوگ نہیں جاتے تو اگلے دن حکومت سوچے گی ہم بیٹھے حکومت تو کر رہے ہیں"۔
ایف آئی آر کے مطابق امجد شعیب نے حکمرانوں کیلئے بے شرم اور خودپرست جیسے الفاظ استعمال کئے ہیں اور کہا ہے کہ جو خودپرست اور بے شرم حکمران اوپر بیٹھے ہیں اسکو کوئی پرواہ نہیں، وہ آپکے بندوں کو اٹھائے گا اور 200 کلومیٹر دورکہیں بس سے اتاردے گا کہ جاؤ بھائی اور کچھ کو پورے پاکستان میں پھیلادے گا کہ جاؤ بھائی اب ڈھونڈتے رہو۔

حامدمیر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ٹی وی شو میں اینکر کے سوال کا جواب دیکر امجد شعیب صاحب گرفتار ہو گئے میں نے ایف آئی آر کو غور سے پڑھا ہے اور مجھے یقین ہے کہ کچھ دنوں کے بعد سوال کرنے والے اینکروں کی گرفتاریاں بھی شروع ہو جائیں گی امجد شعیب کی گرفتاری صرف قابل مذمت نہیں بلکہ نظام انصاف کے لئے قابل شرم بھی ہے
https://twitter.com/x/status/1630066975694094336
اسلام الدین ساجد کا کہنا تھا کہ یہ ایف آئی آر پڑھ لے کیا شرمناک الزام لگایا ہے، اتنے نالائق مشیر جب رکھیں گے تو حشر یہی بنے گا
https://twitter.com/x/status/1630052372557750273 https://twitter.com/x/status/1630091386488778752
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/amjadhaiah.jpg
Last edited by a moderator: