
شوکت خانم ہسپتال نے جب معروف ٹی وی اداکار فردوس جمال کے کینسر کے علاج سے انکار کیا تو انکے کیا خیالات تھے؟ سنئے انہی کی زبانی
اداکار فردوس جمال جنہوں نے کینسر کی ایک طویل جنگ لڑی ہے انہوں نے شوکت خانم سے متعلق اپنی رائے کا کھل کر اظہار کیا جب اینکر نے ان سے پوچھا کہ آپ کو شوکت خانم ہسپتال نے لینے سے انکار کردیاتھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ 60 سال کی عمر سے زیادہ اشخاص کو نہیں لیتے،شوکت خانم کا ایک Criteria ہے اور اس میں بڑی لوجک ہے۔
https://twitter.com/x/status/1874054012544442687
فردوس جمال نے مزید کہا کہ جب انہوں نے کہا کہ ہم 60 برس سے زیادہ کو نہیں لیتے تو مجھے تھوڑی دیر کیلئے تو دکھ ہوا پھر میں نے سوچا کہ وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ اگروہ 60 برس کے شخص کو لیں تو جو 50 یا 40 سال کی عمر کے جن کو کینسر ہے ، کسی ایک شخص کی جگہ میں نے قبضہ کرلیا کیونکہ میں تو اپنی زندگی گزار چکا ہوں، اس نے بیس، 30 یا 40 سال ابھی گزارنے ہیں، حق تو اسکا ہے۔
اداکار فردوس جمال نے کہا کہ میں 70 سال کا ہوں، میں بیڈ پر قابض ہوگیا تو جو بیچارا پشاور یا کوئٹہ سے 25سال کا نوجوان آیا ہوا ہے اور اسکے بیڈ پر ایک 70 سال کا بندہ سویا ہوا ہے
واضح رہے کہ فردوس جمال کینسر جیسے موذی مرض سے صحت یاب ہوچک ہیں ، فردوس جمال میں دسمبر 2022 میں کینسر کی تشخیص کی تصدیق ان کے بیٹے حمزہ فردوس نے کی تھی اور بتایا تھا کہ ان کے والد کا علاج شروع کردیا گیا۔
بعد ازاں اس وقت کی وفاقی حکومت نے فردوس جمال کے علاج کے لیے ایک کروڑ روپے کے فنڈز بھی فراہم کیے تھے۔فردوس جمال کا علاج شوکت خانم میموریل ہسپتال میں کیا گیا اور جولائی 2023 میں اداکار کی 12 گھنٹے طویل سرجری کی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fardh11i2h23.jpg