فوج پاکستان میں خدا کا کردار ادا کررہی ہے ۔لیکن سچ سننے کا حوصلہ نہیں ۔ عادل راجہ کے بارے میں اب تک کچھ سامنے نہیں لا سکی کہ کیوں اس نے ان کی اپنی خدائ میں اپنا حصہ چھوڑ کر ان کی خدائ سے واقف ہوتے ہوئے بھی یہ راستہ اختیار کیا؟اور کیا صرف عادل راجہ واحد شخص ہے جو ان باتوں سے واقف ہے؟اور کیا ان باتوں کا سننا ہی فوج کو برا لگا یا ان برائیوں کا ہونابھی برا لگتا ہے؟کچھ باتیں غلط بھی ہو سکتی ہیں جو اس نے زرایع کے نام سے کی ہونگی لیکن جس کا وہ خود گواہ ہوا اس میں فوج مانے نہ مانے لوگوں کو احتجاج پر موت دے یا زندگی لیکن اس کی گواہ ساری ریٹایرڈ کمیونٹی ہے کہ باجوہ کا عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد ان سے ملاقات اور اس کیوجوہات بیان کرنا کالم لکھوانا سب آرٹیکل سکس کا مواد ہے اعتراف جرم ہے اپنے حلف سے غداری ہے ملک سے غداری ہے لیکن فوج اسے اپنا حق سمجھتی ہے اور وہ سب کرتی ہے جس کا آئینہ اسے برداشت نہیں اور حلف لیا ہی نہ کریں اگر اس کے خلاف جانا ان کی روز اول سے ہی نیت ہوتی ہے
جب لوگوں کی جان لینے تک بات آجائے تو اپنے گریبان میں جھانک لینا چاہئے کہیں وہاں پر بھی اس کی وجہ نہ مل جائے ۔ایک عادل راجہ کی باتیں نہیں پورا پاکستان اپنے اوپر جو ان کے ہاتھوں گزرتے دیکھ کر یہاں تک پہنچا ہے اس کا کوئ حصہ نہیں ؟