کیا واقعی سابق چیف جسٹس نے نوازشریف سے جیل میں ایکسٹنشن مانگی؟

facaaihha.jpg

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ آصف سعید کھوسہ کی بطور چیف جسٹس توسیع کے لیے نواز شریف سے جیل میں رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے مسترد کر دیا،پھر نواز شریف قابل قبول نہیں تھے کیونکہ وہ اس قسم کے فیصلے نہیں کرتے تھے۔


نجی ٹی وی ڈان نیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے ماضی میں سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ پر نواز شریف کے خلاف سازش کا حصہ بننے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ”قرآن پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کیا بطور چیف جسٹس آپ کی توسیع کی بات نہیں ہو رہی تھی“۔

انہوں نے کہا کہ ”اگر نواز شریف مان گئے ہوتے اور ان کو بطور چیف جسٹس توسیع مل جاتی تو آج عمر عطا بندیال صاحب چیف جسٹس نہ ہوتے ،ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی بات کی جارہی تھی، تو وہ کیوں کی جارہی تھی کہ تم میرے سے کچھ لے لو اور میں تمہیں کچھ دے دیتا ہوں“۔

کیا مریم نواز کی یہ بات درست ہے؟کیا آرمی چیف کی طرح چیف جسٹس کو بھی وزیراعظم ایکسٹنشن دے سکتا ہے؟ سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ نوازشریف تو اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں تھے تو وہ آصف سعید کھوسہ کو کیسے ایکسٹنشن دے سکتے تھے؟کیا کرپشن مقدمات میں ملوث ایک قیدی اتنا طاقتور ہوگیا کہ ایکسٹنشن دے سکے؟

جسٹس کھوسہ جنوری 2019 میں چیف جسٹس بنے اور ریٹائرڈ دسمبر 2019 میں ہوئے اس دوران نواز شریف جیل میں تھے اور عمران خان وزیراعظم تھے لیکن جسٹس کھوسہ نواز شریف سے ایکسٹینشن مانگ رہے تھے۔

اینکر عمران ریاض خان نے اسے لطیفہ قرار دیا اور کہا کہ آرمی چیف کو ایکسٹنشن وزیراعظم دے سکتا ہے لیکن چیف جسٹس کو نہیں، چیف جسٹس کی تقرری میں بھی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہوتا، یہ قانون ہے کہ جو جج سب سے سینئر ہوتا ہے وہ ریٹائرمنٹ تک چیف جسٹس رہتا ہے چاہے کتنی ہی مدت ہو۔

وزیراعظم کے اختیار میں ہی نہیں ہے کہ فلاں چیف جسٹس میری مرضی کا آئے اور فلاں نہ آئے۔اینکر عمران کے مطابق جھوٹ یہاں سے ثابت ہوتا ہے کہ جب جسٹس کھوسہ ریٹائر ہوئے تو نوازشریف اس وقت ملک سےباہر چلے گئے تھے۔

اینکر عمران ریاض کے مطابق مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف کی نیب کے حراست کے دوران زہردیا گیا اسی وجہ سے انکے پلیٹ لیٹس گرے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ نوازشریف کے جب پلیٹ لیٹس گرےتو وہ اس وقت نیب حراست میں تھے۔
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
One has to give credit to her imagination, so much seems to happen in her head that no one else knows.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
جاہل ان پڑھ گامی ماجھی بوڑھی گشتی ُ نانی چور فراڈن منی لانڈر تو وہ بدبودار گشتی ہے جو سپریم کورٹ میں جھوٹی ڈیڈ اور فورج پیپر جمع کراکے فورجری پرجری کرچکی اس کا باپ اس سے بڑا حرامی جھوٹا ہے جس کا حرامی ابا یعنی اس بوڑھی گشتی نانی کا دادا اس سے بڑا حرامی اور کنجر ان کنجروں کے بقول جو اونٹوں رکھ کر دوبئی پیسے لے کر گیا ُاور جو کنجر چور فراڈیا قوم سے خطاب ، اسمبلی کے فلور اور سپریم کورٹ میں جھوٹ بھونکتا ہو ایسے حرامی نواز شریف بٹ حرام دی سٹ اور اسکے امرتسر رام گلی کے چکلے والے کنجر ٹبر نے زندگی میں جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں بھونکا
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
یہ عورت بلکہ نون لیگ کی تمام تر پارٹی کا مسئلہ ہے کہ ان کی سوچ ایک ایسی ایوریج سوچ ہے کہ اس سے سیاست کرنا خاص طور پر مریم نواز کے لئے فوج سے ڈیل لے کر اور یہ سوچ کر کہ عمران خان کو اس کے سپورٹر خوبصورتی کی وجہ سے سپورٹ کرتے ہیں دھڑا دھڑ سرجریاں اور چمکتا دمکتا پلستر چہرے پر چڑھا کر زرق برق لباسوں میں ملبوس ہو کر۔اور یہ سوچ کر کہ اس کی سیاست ان کے لئے جو الفاظ اور نعرے وہ ایجاد کرتا ہے جسے یہ گالیاں کہتے تھے اس وجہ سے پاپولر ہے تو ایک عورت عورت کارڈ کھیلنے والی عمران خان کے ایک جملے پر اسے اپنے باپ کے برابر کہنے والی ایسے ایسے الفاظ بولتی نظر آئی جو ان کے گالیوں کے بیانیے اور خاص طور پر ایک وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھنے والی عورت کے لئےکیا ثابت ہورہے ہیں یہ ہر الیکشن کے رزلٹ نے بتایا۔اور تیسرے ان کو میڈیا کا ایک بڑا حصہ خرید لینے کے باوجود یہ خلش تھی کہ کہ اسے میڈیا نے ٹی وی پر دکھایا اور لوگوں نے دیکھا تو اس لئے اس کی سیاست پاپولر ہوئ ۔تو اے آر وائ کو سرعام نفرت کا اظہار کرنے کے بعد ارشد شریف کو قتل کروانا اور صحافیوں کی کھلی تذلیل اس عورت کے کھاتے پڑی ہوئ ہے میڈیا کو غیر جمہوری طریقے کو یہ فخریہ اپنی میڈیا مینجمنٹ کہنے کی بچگانہ حرکت سے سیاست پر چھا جانے کا احمقانہ خواب دیکھنے والی عورت یہ سمجھنے سے قاصر ہے ۔خوبصورتی خدو خال سے نہیں کچھ اور اوصاف سے شخصیت کا حصہ بنتی ہے ۔لوگوں نے عمران خان کو ہر ہر دور میں پاکستان کو فخر دیتے دیکھا ہے حکومت میں بیٹھ کر نہیں اپنی زاتی کوششوں سے اس کا مقابلہ پلاسٹک سرجری اور پاکستان جیسے غریب ملک میں زرق برق انڈین برانڈز اور انٹرنیشنل برانڈز پہن کر نہیں کیا جاسکتا۔پاکستان کی اکثریتی غریب آبادی اس سے اپنے آپ کو ریلیٹ نہیں کرتی۔اسے سادگی سے خود کو عوام کے لیول پر لا کر سیاست کرنی تھی اس میں بری طرح فیل ہوئ کیونکہ زاتی کریڈٹ ایک بہت بڑے جھوٹ سے ہوا ۔جب تک گالیاں دیتی رہے گی اپنے باپ کو مظلوم ثابت کرتی رہے گی اس میں فکشن کی حد تک جائے گی اس کا الزام ججوں پر میڈیا پر پاکستانی عوام پر لگاؤے گی ۔میڈیا مینیجمنٹ سے سیاست کرے گی ہر ہر کردار مزید ناپسندیدگی سمیٹے گا جسے اپنے ساتھ ملائے گی اس کے ان الزامات کو موثر بنانے کو الف لیلوی،کہانیاں جن میں ایک واقعہ ایک صدی کا ڈال دو اور دوسرا دوسری صدی سے کوئ فرق نہیں پڑتا ایسے نہیں ہو گا۔اس کی کامیابی اور مظلومیت کے کارڈ کے پوری طرح کامیاب ہونے کا ایک راز ہے ۔اپنے صرف لندن فلیٹس کی منی ٹریل اور زرایع پیش کر کے ثابت کر دے کہ یہ تمام دستاویزات دینے اور انہیں دیکھنے کے باوجود عدالت نے انہیں نظرانداز کر کے اس کے باپ کے خلاف فیصلہ دیا تو پوری قوم اس کے ساتھ ہو گی۔۔ورنہ ججوں کے خلان جعلی الزامات جعلی آڈیوز وڈیوز تو کیا اصلی بھی لے آئے اصلی ڈاکومنٹس اصلی زرایع ہی اس کی کامیابی کی ضمانت ہے کیونکہ لوگوں نے عمران خان کے بیانیے کو ایمان کی حد تک سچ پایا۔اس کا کوئ توڑ نہیں ہو سکا
کہ ساراٹبر چور ہے
اور سیاست میں باریاں لگی ہیں دونوں خاندان کرپٹ ہیں اور ملک کی بربادی کے زمہ دار ہیں مک مکا ہے ایک دوسرے کو کرپشن کرنے میں مدد گار ہیں ۔آج یہ حقیقت پہلے سے بھی زیادہ عوام کس سامنے بے نقاب ہے
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
چیف جسٹس کے عہدے پر رہنے کی عمر 65 سال ہے اس کے بعد وہ اس عہدے پر رہ ہی نہیں سکتے۔ اگر ایسا ہوتا وہ افتخار چودھری کو ایکسٹنشن مل جاتی اور وہ اسی ایکسٹنشن کے خواہشمند بھی تھے
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
laikin jud.ge ka chota lu.n dekh ker mariam randi ne kuch lene se inkar ker dia..

boli aap ke pass hai hi kia kuch dene ko.. kahan mera vadda phu.da or kahan aap ki chichi jitni mardangi
 

Back
Top