
کراچی میں تعینات چین کے قونصل جنرل لی بی جیان نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی باشندوں کی سکیورٹی کے انتظامات تسلی بخش ہیں، چینی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہیے۔
اردو نیوز کو انٹرویو میں لی بی جیان کا سی پیک کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہے اور دونوں ممالک اس کو اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے سی پیک منصوبوں میں تاخیر کی وجہ کورونا وبا اور سکیورٹی کی صورت حال کو قرار دیا۔
لی بی جیان نے پاکستان اور چین کے درمیان کسی قسم کے اختلافات کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں میں مضبوط تعلق ہے اور ایک دوسرے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پالیسی کی تبدیلی سے بھی سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے اور یہی بات سی پیک منصوبوں میں بھی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ان کے مطابق ’ہمیں سی پیک کے منصوبوں کی اہمیت کا اندازہ ہے۔ ہمارے سامنے کئی مسائل آ رہے ہیں لیکن ہمیں ان کا حل تلاش کرکے آگے بڑھنا ہے۔
لی بی جیان نے سابق حکومت کے دوران سی پیک پر احسن انداز میں کام ہونے کا کہا جس سے گزشتہ دور حکومت میں سی پیک کے خلاف ہونے والے تمام پروپیگنڈے زمین ہوس ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کہتے ہیں کہ اس وقت پاک چین تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی خواہش کرنے والے اب کان پکڑ لیں۔
https://twitter.com/x/status/1562349533971255296
توانائی کے بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان میں توانائی کے شعبے میں کام کر رہا ہے جن میں کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ شامل ہے۔
چین کے قونصل جنرل نے ملک میں حکومت کی تبدیلی کے منصوبوں پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ’پچھلی حکومت اور موجودہ اتحادی حکومت کے درمیان سی پیک سے متعلق پالیسی میں تبدیلی نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک بہتر ملک ہے۔ ’چین میں پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے۔ چین کی کئی کارباری شخصیات اپنا کاروبار دیگر ممالک میں منتقل کر رہی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان ان کے لیے ایک اچھی جگہ ہے۔ مستحکم پالیسی ہوگی تو یہاں بھی سرمایہ کار آئیں گے۔‘
ملک میں سکیورٹی کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے دو صوبوں میں چینی باشندوں کو گزشتہ چند برسوں میں سکیورٹی کے مسائل رہے اور کچھ واقعات رونما ہوئے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے ہم مطمئن ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر سی پیک منصوبوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سیف سٹی پراجیکٹ کے بعد صورتحال میں مزید بہتری آئے گی۔
چین اور امریکہ کے درمیان معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دنوں تائیوان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بہت بات کی جا رہی ہے۔ لوگ جاننا چاہ رہے ہیں کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔ ’یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، یہ وہی پرانا معاملہ ہے۔‘
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6khanacepecchinisafeerer.jpg