کیا سہانے خواب لے کر شہباز شریف پاکستان آیا تھا اب بھاگ نہیں پا رہا

hello

Chief Minister (5k+ posts)
safe_image.php


ذہنی غلام ساری قوم کو بیوقوف سمجھتے ہیں شہباز آ رہا تھا تو کہتے انہیں خوف ہے وہ آرہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شہباز شریف جا رہا ہے تو کہتے ہیں اانہیں خوف ہے وہ جا رہا ہے جبکہ وہ رات کے اندھیرے میں بھاگ رہا تھا اور آخری دم تک دم دبا کر بھاگے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کسے بیوقوف بنا رہے ہو ہمیں نہیں پتا تمھارا تم کتنے بزدل ہو بھائیوں نے بہن پکڑا دی وہ بزدل بے شرم شیطان بھائی نہیں آئے ان کی مائیں لوگوں نے دفانہ دی وہ شیطان بے شرم بزدل نہیں آئے ڈر تو ان کو ہے جو بھاگ رہے ہیں باہر جا کر چھپے بیٹھے ہیں اتنے بہادر ہو تو آؤ جہاز بھر عید پر یہ کہہ کر کہ ماوں کی قبروں پر آئے ہیں لیکن خبیث الو کے پٹھے ساری قوم کو اپنی طرح ڈنگر سمجھتے ہیں ۔۔۔۔۔

رات کے اندھیرے میں ہیڈ پہن کر اربوں روپے کے منی لانڈر کی فرار ہونے کی کوشش ناکام ائیر پورٹ پر ماہی بے آب کی طرح منتیں ترلے کہ مجھے جانا دیا جائے یعنی میں
لندن سے آیا تھا پاکستان کہ جہاں میں نے پینتس سال کسی نہ کسی طرح اس ملک میں حکمرانی کی آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے کا حکمران رہا اور وہاں صحت کی سہولتوں کا یہ حال ہے جس کی بہترین مثال یہ ہےکہ میں اپنے خاندان سمیت اپنا علاج اس ملک سے نہیں کرواتا بلکہ سر درد بھی ہو تو باہر لندن بھاگ جاتا ہے اس کی بھتیجی مریم صفدر اعوان تک اس چکڑ میں ہے

کہ کہیں موقع ملے تو سرجری کے نام پر بھاگ جاؤں اسی طرح اس کا سارا ٹبر خاندان منی لانڈرنگیں کرکے فرار ہے یہ بھائی کو فرار کروانے کے بعد لندن سے یہ سوچ کر آیا تھا کہ کرونا سے مرتی بلکتی تڑپتی پاکستانی عوام کی میتوں پر کوئی سیاست کروں گا لیکن اربوں کی منی لانڈرنگ کیس میں کئی ماہ جیل میں گزارنے کے بعد بھاگنے کے چکر میں ہے

کہ کسی طرح اس ملک سے نکل جاؤں بے شرم پٹواری اور پٹوارنز شیر شیر کہنے والے شہباز شریف کو گیدروں کی طرح رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگوانے کی سر توڑ کوششں کر رہے ہیں
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

President (40k+ posts)

الفاظ کے ردوبدل پر انشا جی سے معذرت کے ساتھ



کرسی کے خواب سنائیں کس کو، کرسی کے خواب سہانے تھے
دھندلے دھندلے چہرے تھے، پر سب جانے پہچانے تھے

ضدی، وحشی، الہڑ، چنچل، میٹھے لوگ، رسیلے لوگ
ہونٹوں پہ کرسی کے مصرعے، آنکھوں میں حلف کے افسانے

وحشت کا عنوان ہماری، ان میں سے جو نار بنی
دیکھیں گے تو لوگ کہیں گے، خادم اعلیٰ دیوانے تھے

اہل ِ نیب تو ان گلیوں میں، روز ہی گھوما کرتے تھے
گر ان سے صرف ہی ملنا تھا تو، اس کے لاکھ بہانے تھے

ہم کوساری ساری رات جگایا، نیب کے ذمہ داروں نے
ہم کیوں ان کے در پر اترے، کتنے اور ٹھکانے تھے
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
AB toh sab ko maloom hai k Yeh buzdil khandan ilaj karnay nahi balkay bhaagnay k liye dusray mulk jata hai.
 

Back
Top