کیا حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس عمران دور میں بنایا گیا؟

hanfi11h1h11.jpg


لاہور ہائیکورٹ نے (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے بری کردیا,لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا اور حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے سزا کو کالعدم قرار دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی و دیگر ملزمان پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

اس مقدمے میں حنیف عباسی کے علاوہ غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید نامی افراد بھی شامل تھے۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11اپریل 2019 کو حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے رہا کر دیا تھا جبکہ حنیف عباسی نے سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔

حنیف عباسی کے بری ہونےپر محسن شاہنواز رانجھا نے ایکس پر لکھا الحمدللہ، اللہ کا شکر ہے کہ حنیف عباسی صاحب آج عمران خان کے بنائے ہوئے جھوٹے کیس سے بری ہوگئے۔ حنیف عباسی صاحب اور ان کے خاندان نے غیر معمولی بہادری اور استقامت کے ساتھ انتہائی خطرناک الزام کا سامنا کیا۔ آپ کو اس کیس سے باعزت بری ہونے پر مبارکباد۔
https://twitter.com/x/status/1714562342107910179
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں باعزت بری ہونے پر بہت بہت مبارک ہو۔ عمران خان کے بنائے گئے جھوٹے کیس کی اصلیت کھل کر سامنے آ رہی ہے، اسی لئے آج اسے مکافات عمل کا سامنا ہے
https://twitter.com/x/status/1714543172452593673
حنیف عباسی کو ملنے والے اس ریلیف پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے جہاں خوشی کا اظہار کیا، وہیں لیگی رہنما یہ دعویٰ کرتے نظرآتے ہیں کہ یہ کیس عمران خان کا بنایا ہوا ہے جبکہ حنیف عباسی کے خلاف 2012 میں 500 کلو ایفیڈرین کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس وقت پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اور یوسف رضاگیلانی وزیراعظم تھے۔

یہ کیس کئی سال مسلسل چلتا رہا اور حنیف عباسی کو 21 جولائی 2018 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔ اس دوران عدالت میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ااور عدالت کا فرنیچر توڑا گیا۔
جب حنیف عباسی کو سزا سنائی گئی اس وقت عمران خان وزیراعظم نہیں تھے، عمران خان 18 اگست کو وزیراعظم بنے تھے جبکہ 2019 میں حنیف عباسی کی سزا معطل کردی گئی تھی ۔
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
phouji badmashia ka raj hai is mulk par.. jo inko challenge kre ga, os ko nish e ibrat bna diya jaye ga.. jo inke agey surrender kre ga, os ko clean chit di jaye gi.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
hanfi11h1h11.jpg


لاہور ہائیکورٹ نے (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس سے بری کردیا,لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا اور حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے سزا کو کالعدم قرار دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی و دیگر ملزمان پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

اس مقدمے میں حنیف عباسی کے علاوہ غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید نامی افراد بھی شامل تھے۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11اپریل 2019 کو حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے رہا کر دیا تھا جبکہ حنیف عباسی نے سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔

حنیف عباسی کے بری ہونےپر محسن شاہنواز رانجھا نے ایکس پر لکھا الحمدللہ، اللہ کا شکر ہے کہ حنیف عباسی صاحب آج عمران خان کے بنائے ہوئے جھوٹے کیس سے بری ہوگئے۔ حنیف عباسی صاحب اور ان کے خاندان نے غیر معمولی بہادری اور استقامت کے ساتھ انتہائی خطرناک الزام کا سامنا کیا۔ آپ کو اس کیس سے باعزت بری ہونے پر مبارکباد۔
https://twitter.com/x/status/1714562342107910179
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں باعزت بری ہونے پر بہت بہت مبارک ہو۔ عمران خان کے بنائے گئے جھوٹے کیس کی اصلیت کھل کر سامنے آ رہی ہے، اسی لئے آج اسے مکافات عمل کا سامنا ہے
https://twitter.com/x/status/1714543172452593673
حنیف عباسی کو ملنے والے اس ریلیف پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے جہاں خوشی کا اظہار کیا، وہیں لیگی رہنما یہ دعویٰ کرتے نظرآتے ہیں کہ یہ کیس عمران خان کا بنایا ہوا ہے جبکہ حنیف عباسی کے خلاف 2012 میں 500 کلو ایفیڈرین کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس وقت پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اور یوسف رضاگیلانی وزیراعظم تھے۔

یہ کیس کئی سال مسلسل چلتا رہا اور حنیف عباسی کو 21 جولائی 2018 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔ اس دوران عدالت میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ااور عدالت کا فرنیچر توڑا گیا۔
جب حنیف عباسی کو سزا سنائی گئی اس وقت عمران خان وزیراعظم نہیں تھے، عمران خان 18 اگست کو وزیراعظم بنے تھے جبکہ 2019 میں حنیف عباسی کی سزا معطل کردی گئی تھی ۔
جناب بلاگر صاب آپ نے یہاں غلط بیانی کی ہے کہ یہ کیس کئی سال مسلسل چلتا رہا

حنیف عباسی اس کیس کو چلانے کی درخوست کرتا رہا لیکن اس کر تاریخ نہیں ملتی تھی -- پھر اچانک اس کو سرد خانے سے نکال کر ٢٠١٨ الیکشن سے دو ہفتے پہلے کھولا گیا -- کیوں کہ عمران خان پنڈی میں دوسرے حلقے سے الیکشن نہیں لڑ رہا تھا اس لئے شیخ کو اپنی کامیابی مشکل نظر آرہی تھی - شیخ رشید کو مضبوط کرنے کے لئے عباسی کو چار یا پانچ دن کی مسلسل پیشیوں کے بعد الیکشن سے ایک ہفتہ پلے سزا دلوائی گئی - جب کہ اس کیس میں ملوث باقی سات لوگوں کو بری کر دیا گیا
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
ka
جناب بلاگر صاب آپ نے یہاں غلط بیانی کی ہے کہ یہ کیس کئی سال مسلسل چلتا رہا

حنیف عباسی اس کیس کو چلانے کی درخوست کرتا رہا لیکن اس کر تاریخ نہیں ملتی تھی -- پھر اچانک اس کو سرد خانے سے نکال کر ٢٠١٨ الیکشن سے دو ہفتے پہلے کھولا گیا -- کیوں کہ عمران خان پنڈی میں دوسرے حلقے سے الیکشن نہیں لڑ رہا تھا اس لئے شیخ کو اپنی کامیابی مشکل نظر آرہی تھی - شیخ رشید کو مضبوط کرنے کے لئے عباسی کو چار یا پانچ دن کی مسلسل پیشیوں کے بعد الیکشن سے ایک ہفتہ پلے سزا دلوائی گئی - جب کہ اس کیس میں ملوث باقی سات لوگوں کو بری کر دیا گیا
tera abba khotta inkelabi jald ponch raha hai.
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

MUNIRAY DALAY nay apna hisa wasool karnay kay baad CORRUPT JUDGES ko kaha kah isay BARI Kar du​

 

Termitenator

Senator (1k+ posts)
Project Imran started in 1996 when General Hameed Gul guided Imran Khan to the making of PTI.

Over the years, many DG ISI's and 3/4 star Generals including Army Chief Musharaf worked on this project. Some over ambitious Generals of Project Imran even lost their job like General Zaheer DG ISI and General Faez DG ISI.

General elections 2018 were held in July 2018 and Haneef Abbasi was arrested and thrown in prison in April 2018 as part of Political Engineering for upcoming govt of Imran Khan. Both Imran (later PM) and Sheikh Rasheed (later Interior Minister) hated him because of strong political presence in Pindi and a big, loud mouth.

This was also the time when Imran found love in similar rented dogs like Fawad Chaudhry and Fayaz Chohan

Waqar1988 Aliimran1 patwari_sab Sky_ RajaRawal111 Gujjar1 bahmad
 
Last edited:

چاچا بوٹا

MPA (400+ posts)
جناب بلاگر صاب آپ نے یہاں غلط بیانی کی ہے کہ یہ کیس کئی سال مسلسل چلتا رہا

حنیف عباسی اس کیس کو چلانے کی درخوست کرتا رہا لیکن اس کر تاریخ نہیں ملتی تھی -- پھر اچانک اس کو سرد خانے سے نکال کر ٢٠١٨ الیکشن سے دو ہفتے پہلے کھولا گیا -- کیوں کہ عمران خان پنڈی میں دوسرے حلقے سے الیکشن نہیں لڑ رہا تھا اس لئے شیخ کو اپنی کامیابی مشکل نظر آرہی تھی - شیخ رشید کو مضبوط کرنے کے لئے عباسی کو چار یا پانچ دن کی مسلسل پیشیوں کے بعد الیکشن سے ایک ہفتہ پلے سزا دلوائی گئی - جب کہ اس کیس میں ملوث باقی سات لوگوں کو بری کر دیا گیا
معزرت کے ساتھ آج گستاخی کرنے دیں فاترالعقل پٹواری مہاراج کیس بنتے ۔ کھلتے اور بند ہوتے ہیں ملک پر قابض جرنیی اشاروں پر ۔ اگر عمران خان ججوں سے یہ کام کرواتا تو کم ازکم۔ چھوٹا بوٹ پالشیا۔ مچھل باندر اور یہ نیفا پوڈری اس کے تین سال میں پھانسی پر لٹک چکے ہوتے۔ یہی نیب تھا جس نے بھگوڑے فراڈ ئے کو جیل کروائی تھی پھر اشتہاری کروایا اور آج اسی نیب نے اس بذدل بھگوڑے کی پوری دنیا میں واحد نوعیت کی ضمانت دلوائیہے تاکہ بھیڑ بکریوں کے ریوڑ سے ۲۱ اکتوبر کو خطاب کر سکے۔ کس کے حکم سے؟؟؟ ان بے ضمیر مجبور ججوں کی کیا اوقات کہ اسٹیبلمنٹ کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ کر سکیں ۔ کیا دنیا اتنی سادہ اور بیوقوف ہے کہ ان کو کو معلومُ نہیں عمران خان اور اس کی پارٹی پر ظلم وستم کون ڈھا رہا ہے ۔
پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ کچھ اس طرح کے کام بغیر جرنیلوں کی مرضی کے کر سکے۔

فلحال آپ اسٹیبلشمنٹ جو متع نون لیگ کے ساتھ کرنے جارہی ہے وہ انجوائے کرو۔ خوب اچھل کود کر لو کونکہ یہ ڈالر جنرلز نہ ہی اپنے پاپ کے ہیں اور نہ اس ملک کے۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
معزرت کے ساتھ آج گستاخی کرنے دیں فاترالعقل پٹواری مہاراج کیس بنتے ۔ کھلتے اور بند ہوتے ہیں ملک پر قابض جرنیی اشاروں پر ۔ اگر عمران خان ججوں سے یہ کام کرواتا تو کم ازکم۔ چھوٹا بوٹ پالشیا۔ مچھل باندر اور یہ نیفا پوڈری اس کے تین سال میں پھانسی پر لٹک چکے ہوتے۔ یہی نیب تھا جس نے بھگوڑے فراڈ ئے کو جیل کروائی تھی پھر اشتہاری کروایا اور آج اسی نیب نے اس بذدل بھگوڑے کی پوری دنیا میں واحد نوعیت کی ضمانت دلوائیہے تاکہ بھیڑ بکریوں کے ریوڑ سے ۲۱ اکتوبر کو خطاب کر سکے۔ کس کے حکم سے؟؟؟ ان بے ضمیر مجبور ججوں کی کیا اوقات کہ اسٹیبلمنٹ کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ کر سکیں ۔ کیا دنیا اتنی سادہ اور بیوقوف ہے کہ ان کو کو معلومُ نہیں عمران خان اور اس کی پارٹی پر ظلم وستم کون ڈھا رہا ہے ۔
پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ کچھ اس طرح کے کام بغیر جرنیلوں کی مرضی کے کر سکے۔

فلحال آپ اسٹیبلشمنٹ جو متع نون لیگ کے ساتھ کرنے جارہی ہے وہ انجوائے کرو۔ خوب اچھل کود کر لو کونکہ یہ ڈالر جنرلز نہ ہی اپنے پاپ کے ہیں اور نہ اس ملک کے۔
چا چا جی عمران خان کی کوئی اوقات ہوتی تو اس نے سب کو ہی پھانسی دے کر لٹکایا ہوتا - لیکن اس کی اوقات اتنی تھی نہیں - بیچارہ بھول گیا تھا کہ اس کی اصل اوقات کیا تھی - امپائر کی انگل کے لئے رونا تو آپ نے سنا ہوا ہی تھا

اپ اگر یہ کہتے ہیں کہ عدالتیں صرف اور صرف عمران خان سے زیاستی کر رہی ہیں - اس سے پہلے شریفوں اور دوسروں کے ساتھ نہیں کرتی تھیں تو اپ دھوتی پہن کر الٹے لٹکے ہوۓ ہو جناب
 

چاچا بوٹا

MPA (400+ posts)
چا چا جی عمران خان کی کوئی اوقات ہوتی تو اس نے سب کو ہی پھانسی دے کر لٹکایا ہوتا - لیکن اس کی اوقات اتنی تھی نہیں - بیچارہ بھول گیا تھا کہ اس کی اصل اوقات کیا تھی - امپائر کی انگل کے لئے رونا تو آپ نے سنا ہوا ہی تھا

اپ اگر یہ کہتے ہیں کہ عدالتیں صرف اور صرف عمران خان سے زیاستی کر رہی ہیں - اس سے پہلے شریفوں اور دوسروں کے ساتھ نہیں کرتی تھیں تو اپ دھوتی پہن کر الٹے لٹکے ہوۓ ہو جناب
پٹواری راجہ آپ تھوڑا اچھے سے پڑ ھ لیتے تو شاید یہ سب لکھنے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔ میں نے کہا کہ یہ چابی والی جج وہی کرتے ہیں جو ڈالر جنرلز حکم دیتے ہیں ۔ بھگوڑے بذدل کو یہ سب سہولت کاری مل رہی کیونکہ ۔ اس نے بیٹی سمت بوٹوں میں لیٹنے بلکہ لوٹ پوٹ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اور اس سے پہلے بھی جتنا عرصہ اس ملک پر راج کیا ہے بوٹ کے دم پر کی کیا ہے ورنہ اس کی اوقات بس اتنی ہے کہ تھوڑا بہت باپ کے مال اور ڈھیروں لوٹ کے مال پر عیاشی ۔
اور اس کو ڈفر کو اچھی طرح سمجھ آ گئی ہے کہ اس کی اوقات بوٹ کے بغیر ایک ٹکے کی نہیں ہے اور ان کے بغیر اس کا قد صرف ڈیڑھ انچ ہے ۔
آج جرنیلوں کے بارے میں ذرا بھی ٹی ٹاں کرے اگلے سکنڈمیں یہ جیل میں ہو گا یا الٹے پلیٹ گرا کر الٹے پاؤں اپنے دیش بھاگ جائے گا۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
پٹواری راجہ آپ تھوڑا اچھے سے پڑ ھ لیتے تو شاید یہ سب لکھنے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔ میں نے کہا کہ یہ چابی والی جج وہی کرتے ہیں جو ڈالر جنرلز حکم دیتے ہیں ۔ بھگوڑے بذدل کو یہ سب سہولت کاری مل رہی کیونکہ ۔ اس نے بیٹی سمت بوٹوں میں لیٹنے بلکہ لوٹ پوٹ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اور اس سے پہلے بھی جتنا عرصہ اس ملک پر راج کیا ہے بوٹ کے دم پر کی کیا ہے ورنہ اس کی اوقات بس اتنی ہے کہ تھوڑا بہت باپ کے مال اور ڈھیروں لوٹ کے مال پر عیاشی ۔
اور اس کو ڈفر کو اچھی طرح سمجھ آ گئی ہے کہ اس کی اوقات بوٹ کے بغیر ایک ٹکے کی نہیں ہے اور ان کے بغیر اس کا قد صرف ڈیڑھ انچ ہے ۔
آج جرنیلوں کے بارے میں ذرا بھی ٹی ٹاں کرے اگلے سکنڈمیں یہ جیل میں ہو گا یا الٹے پلیٹ گرا کر الٹے پاؤں اپنے دیش بھاگ جائے گا۔
جی چاچا جی میں وی اے ہی کہیا سی جے ساریاں دی اوقات اتنی ہی اے -- عمران خان اپنی حماقت وچ نو مئی نو سامنے کھلو گیا سی - اگلیاں نے ٹنگاں ہی وڈ دتیاں ان اس وچارے دیاں
 

Back
Top