کیا ایم کیو ایم پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرنے جا رہی ہے؟ وسیم اختر کاعندیہ

2waseemakhtrindia.jpg

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرنے کا عندیہ دے دیا، پریس کانفرنس میں کہا آپ نے کہا تھا 7 ووٹ دے دیں آپ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔ 3 ماہ گزر جانے کے باوجود ہم سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا جا رہا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں بارش کے بعد جو حال ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، سارے وسائل کے ہوتے سندھ حکومت نے پلاننگ کیوں نہیں کی، کہاں ہیں آپ کے لوگ؟ انتظامات کیوں نہیں کیے گئے؟ پی ڈی ایم اے کہاں تھا؟

https://twitter.com/x/status/1546800422383493121
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کے لوگ سڑکوں پر موجود نہیں تھے، سب عید منانے اندرون سندھ گئے ہوئے تھے، اس سے زیادہ بیڈ گورننس نہیں ہوسکتی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو اپنی ٹیم کی نا اہلی دیکھیں، آپ نے اختیارات نیچے نہیں دیے،اس لیے ناکام ہو، لاڑکانہ اور نو ڈیرو کا حال دیکھیں۔

انہوں نے سندھ حکومت سے سوال کیا کہ آپ نے مہینہ پہلے نالے صاف کیوں نہیں کیے؟ شہر کو تباہ کرکے رکھ دیا گیا ہے، ہر سال یہی حال ہوتا ہے لیکن اس بار تباہی ہوئی ہے، بارش کے بعد کراچی کا جو حال ہوا وہ سب نے دیکھا، شہر کا انفرا اسٹرکچر پہلے ہی نہیں تھا جو بچا کچا تھا وہ خراب ہوگیا۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ کراچی کا مینڈیٹ ایم کیو ایم کے پاس ہے، معاہدہ کیا تھا کہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو قبول کریں گے، آپ کا فرض بنتا ہے آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد کریں، ایم کیو ایم کا مینڈیٹ چرایا جاتا ہے اور مختلف جماعتوں کو جتوایا جاتا ہے۔