
مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہونے والے قانون سازی کے بعد اپوزیشن کی جانب سے کچھ قوانین پر اعتراض اٹھایا گیا مگر حیران کن طور پر جن قوانین پر اپوزیشن کو اعتراض ہے وہ تو منظور کیے ہی نہیں گئے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی عدیل وڑائچ نے احسن اقبال کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک کلپ شیئر کیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت نے ایسے قوانین پاس کیے ہیں جن کیلئے دوتہائی اکثریت چاہیے ہوتی ہے کیونکہ وہ آئینی ترمیم کا تقاضہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حلقہ بندی کو آبادی سے ووٹررجسٹریشن میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا جب تک کے آئین کو تبدیل نہ کیا جائے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ووٹر رجسٹریشن کا جو رجسٹر ہے وہ الیکشن کمیشن کے پاس ہے جس کا اختیار اسے آئین پاکستان دیتا ہے۔ اسے نادرا منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ جب تک آئین میں ترمیم نہ کی گئی ہو۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ کو نادرا میں لانے کا مقصد یہ ہے کہ حکومت جب چاہے جس کا چاہے جہاں سے مرضی ووٹ اٹھا کر کہیں بھی منتقل کر دے۔
احسن اقبال کا اشارہ اس ترمیم کی جانب تھا جس میں حکومت ووٹر لسٹوں کا اختیار نادرا کو دینا چاہتی تھی۔ مگر وہ شاید اس بات سے بے خبر ہیں کہ قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں یہ قانون تو منظور ہی نہیں ہوا جس کو وہ چیلنج کرنا چاہ رہے ہیں۔
اس پر عدیل وڑائچ نے بھی کہا کہ "اپوزیشن ان قوانین کو عدالت میں چیلنج کرنے جا رہی ہے جو منظور ہی نہیں ہوئے، حیرت ہے کہ یہ رہنما کل پارلیمنٹ کے اجلاس میں موجود ہونے کے باوجود لاعلم ہیں کہ یہ ترامیم موخر ہو گئی تھیں"۔
https://twitter.com/x/status/1461417231955288064
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ahsan-iqbal--11-1-.jpg