
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ (اومی کرون) انتہائی خطرناک ہے، یہ جیسے دنیا میں پھیل رہا ہے، پاکستان میں آئے گا، اس کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے مگر اسے روک نہیں سکتے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی نئی قسم سے متعلق این سی اوسی نے کچھ فیصلے کیے ہیں، یہ کورونا وائرس کی انتہائی خطرناک قسم ہے جو دنیا بھر میں پھیل رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ کروڑ پاکستانیوں کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے جبکہ تقریباً تین کروڑ لوگوں کو ویکسین کی ایک خوراک لگی ہے۔ ہائی رسک ایریا میں ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، کورونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسی نیشن ہی بچاؤ کا مؤثر ذریعہ ہے۔
سربراہ این سی او سی نے کہا کہ ایسے لوگوں کو ویکسین بوسٹر لگایا جائے گا جن کو کورونا کا زیادہ خطرہ ہے۔ نئے ویرئینٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، این سی او سی میں تمام فیصلے مستقبل کو سامنے رکھ کر کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ باہر سے آنے والوں کیلئے مزید اقدامات کرنے جارہے ہیں، پاکستان میں ویکسینیشن کے باعث کئی ہفتوں سے کورونا کی شرح کم رہی، کورونا ٹیسٹنگ میں تیزی لانے اور مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ جن تین کروڑ پاکستانیوں نے ایک ڈوز لگوا لی ہے وہ آج ہی دوسری ڈوز لگوائیں، اگلے دو سے تین دن میں ویکسینیشن کی بڑی کمپین شروع کررہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/asad-umrrr.jpg