
وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک میں سول نافرمانی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے اور ان کا چیلنج ہے کہ کوئی پاکستانی بل دینے سے انکار نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی تین بار سول نافرمانی کی کوشش کی، لیکن عوام نے ہمیشہ بلوں کی ادائیگی جاری رکھی۔
خواجہ آصف نے وزیراعلیٰ امین گنڈا پور کے حالیہ سول نافرمانی کے اعلان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مونال کے راستے بارہ اضلاع کراس کر چکے ہیں، اور اب وہ اس اعلان پر قائم رہنے کے چیلنج کا سامنا کریں۔ انہوں نے صوبائیت کے کارڈ کو عفونی حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرز عمل کا انحصار ان کے خون کی بناوٹ پر ہوتا ہے اور اگر ان کے اندر آمریت کے جراثیم ہوں گے تو اسی طرح کے الفاظ استعمال کریں گے۔
وزیردفاع نے مزید کہا کہ جب پی ٹی آئی کے رہنما براستہ مونال بھاگے تو بشریٰ بی بی ان کے ساتھ تھی، جنہوں نے یہ کہا کہ وہ انہیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ علی امین گنڈا پور کے محافظوں نے کارکنان پر فائرنگ کی تھی اور ان کو اپنا بیان درست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایوب خان کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی تقسیم کی مہم چلائی، اور اگر ان کے جنرل سیکرٹری لاہور میں چار کارکنان تک نہیں پہنچے تو اس کا انہیں کیا قصور ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما پارا چنار کے حالات کو نظرانداز کرتے ہوئے اسلام آباد پر ناکام چڑھائی کر رہے ہیں، اور بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اس بارے میں مختلف موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی تعداد کم ہونے پر ان کی حالت بدل جاتی ہے اور بشریٰ بی بی صرف کارکنان کو چھوڑ کر بھاگی ہیں۔
آخر میں، خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی ابھی تک یہ واضح نہیں کر سکی کہ بارہ اموات ہوئیں یا سیکڑوں یا ہزاروں، اور اس طرح کی بے بنیاد باتیں قومی اجتماعی شعور کو متاثر کرتی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.imghippo.com/files/Bds5356FHQ.jpg