
کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں پنجاب کے تین بڑے ڈویژنز لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں شکست کیوں ہوئی؟ وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں شکست کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں شکست کی وجوہات سمیت غیر تسلی بخش نتائج کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔
عمران خان نے ٹکٹوں کی تقسیم، انتخابی مہم اور دیگر عوامل سے بھی جلد آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تاہم گوجرانوالہ کینٹ بورڈ میں کامیابی پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کی قیادت نے لاہور کینٹ بورڈ میں تحریک انصاف کی شکست پر رپورٹ مرتب کر لی تھی جس میں لاہور کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ترجیح نہ دینے کو شکست کی اہم وجہ قرار دیا گیا۔
لاہور کے حوالے سے پارٹی کے مختلف رہنماؤں کا منفی پراپیگنڈہ بھی پی ٹی آئی کی عدم مقبولیت کی وجہ بنا۔ جب کہ تحریک لبیک کیخلاف محاذ کھولنے کے بارے میں بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دیہی سطح پر پی ٹی آئی کی مقبولیت بڑھی لیکن شہری حلقوں میں تاحال چیلنجز کا سامنا ہے۔
اس رپورٹ میں تحریک انصاف کی قیادت نے لاہور میں جعلی ووٹوں پر بھی اصرار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں پچیس فیصد کے قریب جعلی ووٹ ہیں جو سابق دور حکومت میں بنے، لاہور اور شہری حلقوں میں جعلی ووٹوں کیخلاف الیکشن کمیشن سے رجوع بھی کر چکے ہیں اور کمیشن کو اس حوالے سے خط بھی لکھ چکے ہیں۔
رپورٹ میں جعلی ووٹوں کے اخراج کیلئے الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ فورمز سے ریلیف لینے کی کوششوں کو تیز کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹکٹ کی تقسیم میں کوئی ایشو پیدا نہیں ہوا، تاہم کچھ پارٹی رہنماؤں نے مہم میں کام نہیں کیا۔ پارٹی قیادت اور حکومتی قیادت کے درمیان رابطے کو بہتر بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا کہ پارٹی کی تنظیم کی حکومتی سطح پر شنوائی نہ ہونا بھی شکست کی وجہ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/AoQ1htL.jpg