کلبھوشن یادیو کو زندہ رکھنا ضروری ہے۔
اگرچہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت سے کاروباری حضرات اور سیاستدانوں کا "پاجامہ لیک" ہو چکا ہے۔ "برندر مودی" کو سعوری عرب کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ مل چکا ہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بن چکی ہے۔ اسلام آباد والی "دھرنی" کا بھی دھڑن تختہ ہو چکا ہے۔
لیکن ان سب کے باوجود بھارتی "بندر" بدستور زندہ سلامت پاکستان کی قید میں ہے۔ نہ وہ مرا ہے اور نہ ہی اس کا معاملہ مردہ ایشو بنا ہے۔ وہ زندہ ہے اور اسے زندہ رہنا بھی چاہیے خواہ اس کے "زِکرِ شَر" والی تھریڈز سنسنی خیز خبروں سے بھرپور سینکڑوں دوسری تھریڈز کے نیچے دب جائیں۔
اس کو زندہ رکھنا اور یاد دہانی کے لیے اس کا زکر کرتے رہنا ہماری عوام کے ذہنوں میں اس کی یاد تازہ رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے ورنہ عوام کا حافظہ تو ویسے ہی کمزور ہے اور خواب خرگوش کے مزے لینے کے دوران اتنا کچھ بدل جاتا ہے کہ ہر نئی صبح کوئی نیا معاملہ عوام کا ذہن بٹانے کے لیے تیار ہوتا ہے۔
لیکن ان سب کے باوجود بھارتی "بندر" بدستور زندہ سلامت پاکستان کی قید میں ہے۔ نہ وہ مرا ہے اور نہ ہی اس کا معاملہ مردہ ایشو بنا ہے۔ وہ زندہ ہے اور اسے زندہ رہنا بھی چاہیے خواہ اس کے "زِکرِ شَر" والی تھریڈز سنسنی خیز خبروں سے بھرپور سینکڑوں دوسری تھریڈز کے نیچے دب جائیں۔
اس کو زندہ رکھنا اور یاد دہانی کے لیے اس کا زکر کرتے رہنا ہماری عوام کے ذہنوں میں اس کی یاد تازہ رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے ورنہ عوام کا حافظہ تو ویسے ہی کمزور ہے اور خواب خرگوش کے مزے لینے کے دوران اتنا کچھ بدل جاتا ہے کہ ہر نئی صبح کوئی نیا معاملہ عوام کا ذہن بٹانے کے لیے تیار ہوتا ہے۔
- Featured Thumbs
- http://s1.dmcdn.net/VEveh/280x157-YmC.jpg
Last edited: