کشتی حادثات میں ملوث 36 ایف آئی اے اہلکاربرطرف

WoaH2899Kg.jpg


اسلام آباد: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے، 36 ایف آئی اے (وفاقی تحقیقاتی ایجنسی) افسران کو کشتی حادثات میں ملوث ہونے کے سبب نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے واضح کیا ہے کہ ادارے میں غفلت اور لاپروائی برتنے والے اہلکاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق، انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ڈی جی نے 49 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں کی سماعت کے بعد فی الوقت 36 افسران کو چوتھے درجے تک کی نوکریوں سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کارروائی میں 4 انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز، 2 اے ایس آئی، 5 ہیڈ کانسٹیبلز، اور 14 کانسٹیبلز شامل ہیں، جنہیں فوری طور پر ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔

احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ "ادارے میں احتسابی عمل کے تحت ہم نے ان اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "معصوم شہریوں کے استحصال میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی"۔

ڈی جی نے اس بات پر زور دیا کہ ایف آئی اے کا مقصد ادارے کو کرپشن سے پاک کرنا اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "احتساب کے عمل کے ذریعے ہی انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہوگا"۔

یہ اقدامات نہ صرف ادارے کی ساکھ کو بحال کرنے کے لیے ضروری ہیں، بلکہ اس سے عوامی اعتماد بھی مضبوط ہوگا۔​
 

Back
Top