کسی ملک کی ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری ہے،چینی وزیر لیو جیان چاؤ

5chinapakksksrtatrqi.png

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں چینی وفد اور وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار، لیگی وزراء، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن اور پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہوں ورہنمائوں نے شرکت کی۔

چینی وزیر لیوجیان چائو نے اجلاس سے خطاب میں کہا اندرونی استحکام ترقی کیلئے ضروری ہے، چین وپاکستانی اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

https://twitter.com/x/status/1804130853016252798
لیوجیان چاؤ کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جس کیلئے اندرونی استحکام بہت ضروری ہے، سکیورٹی صورتحال بہتر ہونے سے ہی سرمایہ کاری آئیگی اور تاجر پاکستان کا رخ کریں گے۔ زلزلے کے وقت چین کی پاکستان نے بہت مدد کی جس پر ہمارے عوام پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن انتہائی خطرناک ہیں، پاکستان نے چینیوں کے ساتھ ساتھ غیرملکی شہریوں کی حفاظت کی اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ پاکستان نے سکیورٹی صورتحال بہتر کرنے کیلئے بہتر کام کیا ہے۔ پاکستان کے ساتھ دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف لڑنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے لیوجیان نے سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، صحافیوں اور طلباء وطالبات کو چائنہ کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس سے خطاب میں کہا کہ چی پیک دوطرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے، ہم چینی وفد کا خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سی پیک کے معاملے پر ایک پیج پر ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چائنا کا انتہائی کامیاب دورہ کیا جس میں مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے، دورہ چین میں لیوجیان سے انتہائی مفید ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان منفرد دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں اطراف میں وفود کے تبادلوں سے ہم آہنگی پیدا ہو گی۔ چین اور پاکستان کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، پاک چین دوستی سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مزید مضبوط ہو گی، پاکستان کے مختلف شعبوں میں سی پیک کے ذریعے سرمایہ کاری کی گئی جس سے ملک میں ترقی آئے گی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چین نے اس وقت سرمایہ کاری کی جب یہاں آنے پر کوئی تیار نہیں تھا، گوادر بندرگاہ سے چین کو براہ راست بحیرہ عرب تک رسائی مہیا ہوتی ہے، مشکل حالات میں چین کے تعاون پر ہم چینی قیادت کے شکرگزار ہیں۔ ہمیں اپنے مستقبل کو محفوظ ومستحکم بنانے کیلئے سی پیک کیلئے مل جل کر کام کرنا ہو گا، چینی کمیونسٹ پارٹی کو بلوچستان اور گلگت بلتستان سے روابط بڑھانے چاہئیں۔

چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک سے پاک چائنہ روابط مضبوط ہوئے، اشتراک کیلئے نئے مواقع ملے، پاکستان کے دوردراز کے علاقوں میں ڈویلپمنٹ اور ترقی ہوئی۔ چائنا کے ساتھ ہماری شراکت داری سے معیشت بہتر ہو گی، پاکستان خطے میں امن واستحکام وڈویلپمنٹ کیلئے چائنا کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، سی پیک ہماری معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا ک ہچین اور پاکستان کے سیاسی رابطے بڑھنے سے ہی سی پیک کو استحکام مل سکتا ہے، پاکستان چین تعلقات بی ار آئی منصوبے سے مزید مستحکم ہوئے۔ سی پیک منصوبے کی وجہ سے غربت میں کمی اور تجارت کے ساتھ اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا، بدقسمتی سے ماضی میں سی پیک منصوبہ ڈس انفارمیشن کا شکار ہو گیا تھا۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالا ہے، ہم خطے میں تنازعات حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور چائنا کہ شکرگزار ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر غیرمشروط حمایت کی۔ پاکستان نے بھی تائیوان کے معاملے پر چین کی غیرمشروط حمایت کی، علاقائی مسائل کے معاملے پر دونوں ملکی کی ہم آہنگی تاریخ کے ساتھ جڑی ہے۔

مجھے فخر ہے کہ سی پی سی اور جے یو آئی (ف) دوست ہیں جسے دونوں ملکوں کی عوام کیلئے فائدہ مند بنانا چاہتے ہیں، ہم نے تعلقات بنانے پوری دنیا میں چین پاکستان کی دوستی اولین ترجیح ہے۔ پی پی رہنما حنا ربانی نے کہا تمام سیاسی جماعتیں سی پیک کیلئے ایک پیج پر ہیں، پاکستان اور چین کا عالمی منظرنامے میں کردار انتہائی اہم ہے، مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت خوش آئند ہے۔

ایم کیو ایم رہنما اور وزیر تعلیم مقبول صدیقی نے سی پیک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سی پیک کے حامی ہیں جس کے لیے چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

علی ظفر نے کہا پاک چین دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے، سی پیک پر کام کی رفتار تیز ہو گی، دہشت گردی کا خاتمہ سی پیک کے خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتا ہے، قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔

منزہ حسن نے کہا پچھلے 10 برسوں میں معاشی طورپر چائنہ نے بہت ترقی کی، بیلٹ اینڈ روڈ جنوبی ووسط ایشیائی خطے کی ترقی کا اہم منصوبہ ہے جبکہ پاکستان کی معیشت کا اہم ترین حصہ سی پیک ہے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ موجودہ صدی میں چائنا کا کردار کلیدی ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو سٹریٹجک نظر سے دیکھتا ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ترین جزو چین سے دوستی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1804116087610769705
 
Last edited by a moderator:

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

Ghaleez Ghuddar Corrupt Fouj kabhi bhi Pakistan mein —- stability honay nahi honay dey gi​

 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
ناپاک فوج کے پلید جرنیلوں کا اور انکے کتے سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے بیرونی ڈالر اور بیرون ملک جائیدادیں ضروری ہیں اور یہ حاصل کرنے کے لئے کرپشن ضروری ہے اس لئے ہمیں استحکام کا سبق دینے کی بجائے ڈالر کڈو
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
I agree.Internal stability is very important but Pakistani generals will not let the country become stable.They don’t respect the constitution.They don’t believe in rule of law,they rig elections,they imprison politicians using bogus cases and they threaten judges. How can the country become stable?.
 

Back
Top