
سابق وزیراعظم اور سینئر سیاستدان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت کے مستقبل کا فیصلہ عوام کرتے ہیں، پارٹی پر پابندی کا فیصلہ شکست کا اعتراف ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے کنوینرشاہد خاقان عباسی نے سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں خصوصی گفتگو کی، اس دوران انہوں نے پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق حکومتی فیصلے کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ ماضی میں بہت سی ایسی کوششیں کی گئیں مگر یہ ساری کوششیں ناکام ہوئیں، ایک سیاسی حکومت کا کسی دوسری سیاسی قوت کو بین کرنا شکست کا اعتراف ہوتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1813247968457130236
انہوں نے مزید کہا کہ جس جماعت پر پابندی لگائی گئی کیا اس کے ووٹرز پر بھی پابندی لگادی جائے گی؟ کیا وہ ووٹرز اس جماعت پر پابندی کے بعدآپ کوووٹ دے دیں گے؟ اس فیصلے کی مکمل ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے،عام تاثر یہی ہے کہ اس حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے اور پھر جن کے مینڈیٹ مشکوک ہو وہ کیسے کسی دوسرے پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ قائم کرسکتی ہے؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس سارے معاملے سے حکومت کی مزید بدنامی ہوگی اور انہیں بیلٹ باکس پر بھی نقصان ہوگا، آج لوگوں سے حقائق چھپا نہیں سکتے، جمعہ کو فیصلہ آیا اتوار کو حکومت نے چار ججز تعینات کرنے کی کوشش کی، کل کو یہ جج اگر کسی فیصلے کو اوور ٹرن کرتے ہیں تو کون ایسے فیصلوں کو مانے گا؟ نئے ججز کی تعیناتی سے ایک نیا فساد کھڑا ہوجائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1813249704290812397
انہوں نے کہا کہ بہت عرصے بعد سپریم کورٹ نے آئین و قانون کے مطابق کوئی فیصلہ دیا ہے، آپ کسی جماعت کو اس کے حق سے زیادہ سیٹیں نہیں دے سکتے، عدالت نے جو فیصلہ دیا وہ ٹھیک ہے اس میں آئین کی تشریح کردی گئی ہے کہ آزاد جیتے ہوئے امیدوار اگر کسی جماعت میں چلے جائیں جس سے لسٹیں جمع نہیں کروائیں تو ان ہیں سیٹیں ملیں گی اس کیلئے انہیں لسٹ جمع کروانی پڑے گی۔