shafi3859
Minister (2k+ posts)
سڈنی / دبئی / لندن: کرکٹ میں بال کے بعد اب بیٹ ٹیمپرنگ بھی شروع ہوگئی، ایک آسٹریلوی ٹی وی چینل نے الزام لگایا کہ ایشز سیریز میں بعض بیٹسمینوں نے اپنے بیٹس کے کونے پر سیلیکون ٹیپ لگائے۔اس کا مقصد ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کو چکمہ دینا تھا، معاملے کی آئی سی سی نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں.
دوسری جانب کونسل نے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے، پیٹرسن الزام پرغصے میں آگ بگولا ہو گئے، مائیکل کلارک نے بھی صفائیاں دینا شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ وآسٹریلیا کی ایشز سیریز میں ابتدائی تینوں ٹیسٹ ڈی آر ایس کے حوالے سے تنازعات کا شکار ہوئے، خاص کار ہاٹ اسپاٹ زے دعویٰ مسترد کردیا، پیٹرسن الزام پر غصے میں آگ بگولا، مائیکل کلارک نے بھی صفائیاں دینا شروع کردیں۔
یادہ تنقید کا نشانہ بنا، اس ٹیکنالوجی میں انفراریڈ کیمروں کی مدد سے پتا لگایا جاتا ہے کہ گیند نے بیٹسمین کے بیٹ یا پیڈ کو چھوا یا نہیں، بیٹ سے لگنے کی صورت میں ایک سفید دھبا تصویر میں واضح ہو جاتا ہے، اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں آسٹریلوی بیٹسمین عثمان خواجہ کو وکٹوں کے عقب میں کیچ قرار دیا گیا مگر ری پلیز کے مطابق ہاٹ اسپاٹ میں گیند بیٹ سے لگنے کا کوئی واضح ثبوت موجود نہیں تھا۔
اسی وجہ سے کرکٹ آسٹریلیا نے آئی سی سی سے وضاحت بھی طلب کی، بعد میں اسی میچ میں کیون پیٹرسن کو بھی اسی انداز میں آؤٹ قرار دیا گیا۔ اب ایک آسٹریلوی ٹی وی چینل نے الزام لگایا کہ بعض بیٹسمینوں نے ہاٹ اسپاٹ میں گیند کے بیٹ سے ٹکرانے کا ثبوت سامنے آنے سے بچانے کیلیے اپنے بیٹس کے کونے پر سیلیکون ٹیپ لگائے، تیسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں کیون پیٹرسن کے آؤٹ پر بھی تشویش پائی جاتی ہے جب گیند کے بیٹ سے ٹکرانے کی آواز آئی مگر ہاٹ اسپاٹ سے کچھ علم نہ ہوا، رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف ایلرڈائس معاملے کی تحقیقات کیلیے ڈرہم آ رہے ہیں جہاں چوتھا ٹیسٹ ہونا ہے۔
دوسری جانب کونسل نے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے، پیٹرسن الزام پرغصے میں آگ بگولا ہو گئے، مائیکل کلارک نے بھی صفائیاں دینا شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ وآسٹریلیا کی ایشز سیریز میں ابتدائی تینوں ٹیسٹ ڈی آر ایس کے حوالے سے تنازعات کا شکار ہوئے، خاص کار ہاٹ اسپاٹ زے دعویٰ مسترد کردیا، پیٹرسن الزام پر غصے میں آگ بگولا، مائیکل کلارک نے بھی صفائیاں دینا شروع کردیں۔
یادہ تنقید کا نشانہ بنا، اس ٹیکنالوجی میں انفراریڈ کیمروں کی مدد سے پتا لگایا جاتا ہے کہ گیند نے بیٹسمین کے بیٹ یا پیڈ کو چھوا یا نہیں، بیٹ سے لگنے کی صورت میں ایک سفید دھبا تصویر میں واضح ہو جاتا ہے، اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں آسٹریلوی بیٹسمین عثمان خواجہ کو وکٹوں کے عقب میں کیچ قرار دیا گیا مگر ری پلیز کے مطابق ہاٹ اسپاٹ میں گیند بیٹ سے لگنے کا کوئی واضح ثبوت موجود نہیں تھا۔
اسی وجہ سے کرکٹ آسٹریلیا نے آئی سی سی سے وضاحت بھی طلب کی، بعد میں اسی میچ میں کیون پیٹرسن کو بھی اسی انداز میں آؤٹ قرار دیا گیا۔ اب ایک آسٹریلوی ٹی وی چینل نے الزام لگایا کہ بعض بیٹسمینوں نے ہاٹ اسپاٹ میں گیند کے بیٹ سے ٹکرانے کا ثبوت سامنے آنے سے بچانے کیلیے اپنے بیٹس کے کونے پر سیلیکون ٹیپ لگائے، تیسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں کیون پیٹرسن کے آؤٹ پر بھی تشویش پائی جاتی ہے جب گیند کے بیٹ سے ٹکرانے کی آواز آئی مگر ہاٹ اسپاٹ سے کچھ علم نہ ہوا، رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف ایلرڈائس معاملے کی تحقیقات کیلیے ڈرہم آ رہے ہیں جہاں چوتھا ٹیسٹ ہونا ہے۔

دوسری جانب کونسل نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیدیا، ایک بیان میں چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ میڈیا رپورٹس بالکل غلط ہیں،ایلرڈائس کے دورئہ انگلینڈکا مقصد ٹیموں اور امپائرز سے اس بات پر تبادلہ خیال کرنا ہے کہ کیسے اگلے دونوں میچز میں ڈی آر ایس اور دستیاب ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کیا جائے، حالیہ الزام سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
دریں اثنا اس الزام پر پیٹرسن غصے میں آگ بگولا ہو گئے، انھوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’’ ایک بار پھر ہولناک صحافت، میرا نام ہاٹ اسپاٹ بحران میں شامل کر کے لکھا گیا کہ گیند کے بیٹ سے چھونے کو چھپانے کیلیے بیٹ پر ٹیپ لگاتا ہوں، یہ تکلیف دہ جھوٹ ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں آؤٹ ہونے سے نہیں گھبراتا، اگرکیچ ہوا ہوں تو خود واپس چلے جاؤں گا ایسے الزامات مجھے غصہ دلاتے ہیں۔
میں کیوں ٹیپ لگانے کی بے وقوفی کروں گا جبکہ ایسا نہ کرنے سے غلط ایل بی ڈبلیو سے بچ سکتا ہوں، جیسا کہ پہلی اننگز میں ہاٹ اسپاٹ سے علم ہوا کہ گیند میرے بیٹ سے لگ کر پیڈ سے ٹکرائی تھی‘‘۔ آسٹریلوی کپتان کلارک نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ٹیپ کی مدد سے ٹیکنالوجی کو چکمہ دیا جا سکتا ہے، البتہ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی آسٹریلوی پلیئر نے کوئی بے ایمانی نہیں کی، ہم اس انداز سے کرکٹ نہیں کھیلتے، میرے لیے دوسرے لوگوں کے بارے میں بات کرنا مشکل ہے مگر میں نے کبھی آسٹریلوی ڈریسنگ روم میں ایسی کوئی بات نہیں سنی، میں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ میرا بیٹ بنانے والی کمپنی بھی ایسا نہیں کرتی۔
Last edited by a moderator: