
وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ کابینہ ڈویژن نے اس صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کو گاڑیاں واپس کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں درجنوں سرکاری گاڑیاں غیر ضروری طور پر زیر استعمال ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کابینہ ڈویژن کے ذرائع کے مطابق، یہ گاڑیاں منصوبے مکمل ہونے کے باوجود واپس نہیں کی گئیں اور مختلف وزارتوں میں ذاتی اور غیر متعلقہ امور کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔
کابینہ ڈویژن نے خط میں تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مکمل ہو چکے منصوبوں کی سرکاری گاڑیاں فوری طور پر سینٹرل پول کے حوالے کریں۔ خط میں واضح کیا گیا ہے کہ اسٹاف کار رولز کے مطابق تمام سرکاری گاڑیاں منصوبے کی تکمیل کے بعد کابینہ ڈویژن کو واپس کی جانی چاہییں۔
ذرائع کے مطابق، کابینہ ڈویژن وزارتوں کو منصوبوں کی نوعیت کے مطابق گاڑیاں الاٹ کرتا ہے اور ان کی واپسی کا باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے۔ تاہم، کئی وزارتوں میں یہ گاڑیاں گریڈ 20 اور اس سے اوپر کے افسران کے ذاتی استعمال میں ہیں، جو قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6ghaiirqannogariajskjsd.png