ہمیں پہلے کرونا وائرس سے بچاو کے لئے حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں، ہم پھر علاج کریں گے، ینگ ڈاکٹروں کا مطالبہ
چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کرونا وائرس نے اب پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد پورے پاکستان میں میڈیکل ایمرجنسی نافذکر دی گئی ہے۔پاکستا ن میں ابھی تک 185 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد ان کے علاج کا سلسلہ جاری ہے۔اسی دوران پنجاب میں ینگ ڈاکٹروں نے ایک بار پھر ہڑتال کر دی ہے۔
ہڑتال میں ڈاکٹروں کی جا نب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں پہلے کرونا وائرس سے بچنے کے لئے حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں، اس کے بعد وہ علاج کریں گے۔ ینگ ڈاکٹروں کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے پاس ہسپتالوں میں خود کے لئے خفاظتی کٹس موجود نہیں ہیں، ہم یہاں لوگوں کا علاج نہیں کر سکتے۔ان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک انہیں سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی، تب تک وہ علاج نہیں کریں گے۔
ہڑتال کی وجہ سے ہسپتالوں میں ان ڈور اور آوٹ ڈور سروسز بند کر دی گئی ہیں جس کے بعد مریضوں کے علاج کو روک دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اس بارے میں انکشاف کیا جا رہا تھا کہ ہمارے ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے لئے کٹس موجود نہیں ہیں۔لیکن حکام کی جانب سے اس بات کو چھپایا جا رہا تھا اور لوگوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا تھا۔لیکن اب ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں میڈیکل کٹس فراہم کی جائیں۔
ان کی جانب سے مزید شکایت کی گئی ہے کہ یہاں مریضوں کو بھیجا جا رہا ہے لیکن ہمارے پاس سہولیات موجود نہیں جس کی وجہ سے ہم علاج نہیں کر سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ہمارے خود کے لئے حفاظتی کٹس موجود نہیں ہیں، اس لئے ہم تب تک اپنی ڈیوٹی پر واپس نہیں جائیں گے جب تک ہمیں حفاظتی کٹس نہ فراہم کر دی جائیں۔
چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کرونا وائرس نے اب پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد پورے پاکستان میں میڈیکل ایمرجنسی نافذکر دی گئی ہے۔پاکستا ن میں ابھی تک 185 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد ان کے علاج کا سلسلہ جاری ہے۔اسی دوران پنجاب میں ینگ ڈاکٹروں نے ایک بار پھر ہڑتال کر دی ہے۔
ہڑتال میں ڈاکٹروں کی جا نب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں پہلے کرونا وائرس سے بچنے کے لئے حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں، اس کے بعد وہ علاج کریں گے۔ ینگ ڈاکٹروں کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے پاس ہسپتالوں میں خود کے لئے خفاظتی کٹس موجود نہیں ہیں، ہم یہاں لوگوں کا علاج نہیں کر سکتے۔ان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک انہیں سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی، تب تک وہ علاج نہیں کریں گے۔

ہڑتال کی وجہ سے ہسپتالوں میں ان ڈور اور آوٹ ڈور سروسز بند کر دی گئی ہیں جس کے بعد مریضوں کے علاج کو روک دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اس بارے میں انکشاف کیا جا رہا تھا کہ ہمارے ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے لئے کٹس موجود نہیں ہیں۔لیکن حکام کی جانب سے اس بات کو چھپایا جا رہا تھا اور لوگوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا تھا۔لیکن اب ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں میڈیکل کٹس فراہم کی جائیں۔
ان کی جانب سے مزید شکایت کی گئی ہے کہ یہاں مریضوں کو بھیجا جا رہا ہے لیکن ہمارے پاس سہولیات موجود نہیں جس کی وجہ سے ہم علاج نہیں کر سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ہمارے خود کے لئے حفاظتی کٹس موجود نہیں ہیں، اس لئے ہم تب تک اپنی ڈیوٹی پر واپس نہیں جائیں گے جب تک ہمیں حفاظتی کٹس نہ فراہم کر دی جائیں۔
Last edited by a moderator: