
کراچی میں چینی باشندوں پر دوبارہ حملے کا انکشاف ہوا ہے، حملے کیلیے دو خودکش خواتین بمبار تیار کرلی گئی ہیں،حکومت کی جانب سے سکیورٹی اداروں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری مراسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ کراچی میں بلوچ انتہا پسند خودکش بمبار خاتون کے چینی باشندوں پر پھر سے حملہ کیا جاسکتا ہے۔
موصول رپورٹس کے مطابق بلوچ قوم پرست کے ایکٹیو گروپ کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں پر دوبارہ حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،اس مقصد کیلئے 2 خود کش خواتین بمباروں کو تیار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خود کش بمبار کی شناخت زیمل بلوچ اور ہنی بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے،جو کراچی میں خود کش حملے میں مرنے والی خود کش بمبار خاتون شیریں بلوچ کے پیغام کو سوشل میڈیا پر پھیلا رہی ہیں۔
چینی باشندوں سمیت تمام غیرملکی باشندوں انجینئروں اور ملازمین کی حفاظت کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں،سی ٹی ڈی حکام کو بھی خصوصی ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں۔
دوسری جانب کراچی یونیورسٹی خودکش حملہ کیس میں بڑی پیشرفت سامنےآگئی ہے،کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز اہم ملزم گرفتارکرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کو ٹیکنیکل اور دیگر شواہد کی مدد سے گلشن اقبال سے گرفتارکیا گیا ہے،گرفتار ملزم سے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی گئی۔ کراچی پولیس کی جانب سے ممکنہ طور پر جلد ملزم کو سامنے لایا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/police-ctd-blc.jpg