
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے 1200 ارب روپے کی کرپشن چوری کا انکشاف کر دیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کا کرپشن چوری کا انکشاف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ درآمدات وبرآمدات کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مد میں کراچی بندرگاہ پر سالانہ بنیادوں پر 1200 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ ملک مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے اس لیے جہاں اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے اسے روکنا ہو گا۔
شہبازشریف کا کہناتھا کہ سالانہ بنیادوں پر 1200 ارب روپے درآمدات وبرآمدات کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مد میں صرف کراچی بندرگاہ پر چوری ہو رہے ہیں، ہمیں یہ رپورٹ ایک ہفتے پہلے ہی ایک ادارے کی طرف سے دی گئی ہے۔ برسہا برس سے 2700 ارب روپے کے کلیمز ٹربیونلز اور ہر سطح کی عدالتوں میں پڑے ہوئے ہیں اور یہی وہ پیراسائٹس جنہوں نے پاکستان کے جسم کو لہولہان کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرہم نے غریب آدمی کی شنوائی کرنی ہے، پاکستان کو خوشحالی کے راستے پر لے کر جانا ہے، کشکول توڑ کر قرضوں کی زندگی سے نجات حاصل کرنی ہے تو اس کا واحد طریقہ ہے کہ خلوص دل، ایمانداری سے اللہ ڈر کر شبانہ روز محنت کریں اور جن طبقات نے پاکستان سے بے پناہ فائدے حاصل کیے وہ پاکستان کو اس کا حق واپس لوٹائیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے نوازشریف کی تجویز پر منتخب کیا، میں اپنی کابینہ ممبران کے ساتھ مل کر جان لڑا دوں گا اور رتی برابر بھی کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے۔ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور معدنیات میں بے پناہ ترقی کی گنجائش ہے جس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ترقی کرنے والی باقی قومیں آسمان سے نہیں اتریں۔
علاوہ ازیں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی این ایس سی کو 5 ارب روپے سالانہ تنخواہوںکی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں لیکن ہمارے پاس جہاز ہی موجود نہیں ہیں جس کا فوری علاج کرنیکی ضرورت ہے۔ ہم درآمدات وبرآمدات کے فریٹ یعنی بحری جہازوں کا کرایہ سالانہ 5ارب ڈالر ادا کیا جا رہا ہے جبکہ پی این ایس سی کے پاس صرف 12 جہاز موجود ہیں اور فی جہاز تنخواہ کے اعتبار سے 50 کروڑ کے قریب پڑتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7shebazsharkjdjdjd.png