
اے آر وائے کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید سومارگوٹھ میں ڈاکوؤں نے باوردی پولیس اہلکار پر دھاوا بول دیا اور اس سے سرکاری ایس ایم جی رائفل اور اس کی30 گولیاں چھین کر فرار ہو گئے۔
کراچی پولیس کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکار بینک ڈیوٹی کر کے سومارگوٹھ کے علاقے میں پہنچا جہاں نامعلوم ملزمان اچانک سے آئے پولیس اہلکار پر تشدد کیا اور اس کی رائفل و ایمونیشن چھین کر لے گئے۔
پولیس اہلکار پر تشدد اور سرکاری رائفل چھن جانے کے بعد پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا۔
ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکوؤں نے اہلکار کو تشدد کر کے زخمی کر دیا اور اس کی رائفل چھین کر لے گئے۔
جب کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عرفان بہادر نے واقعہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ اہلکار گلشن حدید میں ڈیوٹی پر تعینات تھا وہ سومار گوٹھ کیا لینے گیا۔
پولیس حکام نے ایس ایس پی کی جانب سے ہدایات ملنے پر اس نکتے پر تحقیقات شروع کر دیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل اورنگی ٹاؤن میں 16 سال کے ارسلان محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں ماردیا گیا تھا، لواحقین نے احتجاج کیا تودعویٰ کیا گیا کہ ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
لیکن پھر انکشاف سامنے آیا کہ اورنگی ٹاؤن کے ایس ایچ او کو گرفتار ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ احتجاج ختم کرانے کے لیے ان کی گرفتاری کا ڈراما رچایا گیا تھا۔
پولیس نے ایس ایچ او کی لاک اپ کے پیچھے کی تصاویر جاری کیں اور پھر تصویر جاری کرا کر پیچھے سے انھیںفرار کرا دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1468560784926072845
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/karachi-police-daku111.jpg