کاٹلنگ ڈرون حملے پر عطاء تارڑ اور مشتاق احمد خان کے بیانات... سپریم کورٹ سے آزاد انکوائری کا مطالبہ
اسلام آباد: کاٹلنگ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کے حوالے سے وزیر اطلاعات عطاء تارڑ اور سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ عطاء تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ آپریشن میں 17 خارجی دہشت گرد ہلاک ہوئے، جبکہ مشتاق احمد خان نے الزام لگایا ہے کہ اس کارروائی میں بے گناہ شہری مارے گئے ہیں۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ کٹلانگ آپریشن میں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا بلکہ سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کی جگہ سے قریبی آبادیاں 6 سے 9 کلومیٹر دور تھیں اور وہاں کوئی عام شہری موجود نہیں تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی نے خارجی دہشت گردوں کی حمایت کی اور جھوٹی خبریں پھیلائیں۔
https://twitter.com/x/status/1906704462867050681
سابق سینیٹر نے عطاء تارڑ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو وہ نیشنل میڈیا پر مناظرہ کریں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپریشن میں 2 خواتین، 2 بچے اور 5 مرد سمیت 9 بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔ ان کے مطابق، تمام لاشوں کے پوسٹ مارٹم ہو چکے ہیں اور تحصیل ہسپتال، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور پولیس کے پاس ریکارڈ موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں جیلنج کرتا ہوں آپ نے بےگناہ انسان قتل کرکے جنگی جرم کیا ہے ،آپ کے پاس ثبوت ہیں، ہمت ہے تو میرے ساتھ اس ایشو پر نیشنل میڈیا پر مناظرہ کریں۔پاکستان میں قانون کی عملداری ہوتی تو پیکا ایکٹ کے تحت فیک نیوز میں آپ ،رانا ثناءاللہ اپنے وزیراعظم کی قیادت میں جیل میں ہوتے؟
https://twitter.com/x/status/1906990747683016925
سینیٹر مشتاق نےمزید کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے حکمرانی کے کرسیوں پر بیٹھے لوگ دروغ گوئی کے کارخانے ہیں۔جو بڑی بے شرمی سے تواتر کیساتھ جھوٹ بولتے ہیں۔
مشتاق احمد خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس معاملے میں نوٹس لینے اور آزاد عدالتی انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں قانون کی حکمرانی ہوتی تو عطاء تارڑ اور دیگر حکومتی اراکین کے خلاف PECA ایکٹ کے تحت کارروائی ہوتی۔
https://twitter.com/x/status/1907105629329625282
پی ٹی آئی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ حکومت نے ڈرون حملے کی غلط خبریں پھیلا کر دہشت گردوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ پارٹی نے فوجی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔