
نجی چینل دنیا نیوز کے اینکر پرسن کامران شاہد اپنے نامناسب گفتگو اور رویے کی وجہ سے اکثر ہی تنقید کی زد میں رہتے ہیں، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کبھی ان کے عجیب وغریب انداز سے بیٹھنے پر ان اعتراض کیا جاتا ہے تو کبھی ان کو یکطرفہ تجزیے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حال ہی میں صحافی طارق متین نے کامران شاہد کو پروگرام کے دوران غیر مہذب گفتگو کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پیمرا سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ کامران شاہد اس بات کے رنج پر صحافی و اینکر پرسن طارق متین کو ٹویٹر پر بلاک کر دیا۔
صحافی طارق متین نے اپنے ٹوئٹر پر کامران شاہد کے پروگرام کا کلپ شیئر کیاتھا اور کہا تھا کہ یہ ٹی وی ہے ڈرائنگ روم اور گھروں میں خاندان کے دیکھنے کی چیز ہےسوشل میڈیا نہیں، یہ زبان نان سینس ہے اس کا نوٹس لیا جانا چاہیے، اس پر معافی نہیں تعزیر ہونی چاہیئے۔
https://twitter.com/x/status/1484455664546197508
آج دوبارہ صحافی طارق متین نے اپنے ٹوئٹر پر کامران شاہد کے ٹوئٹر کا سکرین شاٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے طارق متین کو تنقید کرنے کی وجہ سے بلاک کر دیا، بلاک کئے جانے پر صحافی نے لکھا کہ ڈنڈا دیا، ڈنڈا چلا گیا ، یہ اینکر محترم کی زبان تھی میں نے اعتراض بھی کیا اور پیمرا کو رپورٹ بھی کیا ،کامران شاہد صاحب مجھے بلاک کر دیں گے پیمرا معافی مانگنے کا ایک اور آرڈر دے گا اس کا کیا کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1486018578600103940
واضح رہے کہ کامران شاہد کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو گزشتہ سال نومبر کی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ پانچ دن پہلے عمران خان کی سپورٹس مین سپرٹ یہ تھی کہ جب اتحادیوں کو ڈنڈا نہیں گیا تھا تو وہ اس وقت جوائنٹ سیشن تبدیل کرنا پڑا، آگے چل کر کامران شاہد مزید کہتے ہیں کہ اب اتحادیوں کو ڈنڈا جاچکا ہے تو اب اتحادی کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے جنہیں چار پانچ دن پہلے مسئلہ تھا۔
کامران شاہد کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکومت ایک ڈنڈے پر چل رہی ہے جس کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کرسی پر کمپرومائز کرلیا ہے۔