کامران خان نے دوسری جنگ عظیم کے سپاہیوں کو افغانوں کا قاتل قراردیدیا

kamran1112h1.jpg


گزشتہ روز ماسکو میں وزیراعظم عمران خان نے دوسری جنگ عظیم کے فوجیوں کی یادگار پرحاضری دی اورگلدستہ رکھا۔

اس موقع پرپاکستان کا قومی ترانہ بھی بجایاگیا۔وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اراکین بھی تھے۔روسی فوج کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

فوجی دستے نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی دیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی جنگ عظیم دوم کے فوجیوں کی یادگار پرحاضری کی ویڈیو شئیر کرتے وہئے کامران خان نے دعویٰ کیا کہ عمران خان جن فوجیوں کی یادگار پر پھول چڑھارہے ہیں انکے ہاتھ افغانوں کے خون سے رنگے ہیں۔

جبکہ حقیقت یہ تھی کہ یہ روس افغان جنگ سے بہت پہلے دوسری جنگ عظیم میں لڑتے ہوئے جان گنوابیٹھے تھے اور ان کا روس افغان جنگ سے کوئی واسطہ ہی نہیں تھا۔

کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا حیرت زدہ! عین اس وقت جب روسی افواج آزاد خود مختار ملک یوکرین پر دھاوا بول چکی تھیں معصومین کا بے دریغ قتل کررہی تھیں

https://twitter.com/x/status/1496776910004576260
کامران خان نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعظم بمعہ کابینہ روسی فوج کو غیر معمولی خراج عقیدت میں انکی یادگار پر پھول چڑھا رہے تھے وہی فوج جس کے ہاتھ ہزاروں افغانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں

اس پر سوشل میڈیا صارفین نے کامران خان کو جواب دیا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یادگار ہے، افغان جنگ کے نہیں۔سوشل میڈیا صارفین نے مزید کہا کہ ایک صحافی جو اپنے آپکو بڑا صحافی کہتا ہے اس نے دو تاریخی واقعات کو ملاکر عجیب وغریب نتیجہ برآمد کرنیکی کوشش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان صاحب کوبھی ہمارے ہاں انویسٹی گیٹیو جرنلسٹ کہا جاتاہے۔ ان کو یہ تک نہیں پتہ،کہ یہ یادگار دوسری جنگ عظیم کی ہے یا افغان وار کی۔

عدیل راجہ نے کامران خان کو جواب دیا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یادگار ہے۔۔ افغان جنگ کی نہیں۔۔ اے عظیم دانشور!

https://twitter.com/x/status/1496779940058083329
صبغت اللہ ورک نے کامران خان کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ حضور!دنیایوں حیران ہےکہ کیسےایک سینئرصاحبِ پروگرام محض اپنے”حسنِ کرشمہ ساز“سےتاریخ کےدو یکسرالگ واقعات کو باہم ملاکرنہایت عجیب وغریب نتیجہ برآمدکرنے کےخواہاں ہیں!

انہون نے مزید کہا کہ جنابِ من!جن گمنام فوجیوں کی یادگارپر پھول رکھےگئےانکی نسبت دوسری عالمی جنگ سےہےجبکہ افغان جنگ اس سے40برس بعدکاواقعہ ہے

https://twitter.com/x/status/1496841897557516291
عثمان بسرا نے کامران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ جناب کامران صاحب جب امریکہ بہادر ہمارے برادر اسلامی ملک افغانستان پہ حملہ آور تھا لاکھوں معصوم دیزی کٹر بمبوں کی کار پٹ حملوں سے شہید ہو رہے تھے ماوں کی کوکھ اجڑرہی تھی سہاگنوں کے سہاگ آپ تب تو کبھی حیرت زدہ نہ ہوئے نہ آپ نے کسی امریکی دورے پہ سوالُ اٹھایا نہ خون نظر آیا ؟اب کیوں

https://twitter.com/x/status/1496829990826135555
منیر احمد نے تبصرہ کیا کہ خان بابا کو کیا ہوا؟ یہ اپنی زبان بول رہے ہیں یا ""انکی""

https://twitter.com/x/status/1496822249659277317
سیدفیاض علی کا کہنا تھا کہ اِس بندے نے 20 سال صحافت کے نام پر صرف جھک ہی ماری ہے۔ دوسری جنگ عظیم کی یادگار کا افغان وار سے کیا تعلق؟ اس امریکی ٹٹو کو بتاؤ کہ دوسری جنگ عظیم اور افغان وار میں 32 سال کا وقفہ ہے

https://twitter.com/x/status/1496788281991729154
نعیم ضرار نے تبصرہ کیا کہ یہ حیرت ھے یا فراڈ؟ پچھلے 10 برسوں میں لاکھوں معصوموں کو روزانہ قتل کرنے والے امریکہ اور اُس کے بدمعاش اتحادی یورپی ممالک کے دورے تب بھی جائز تھے، آج بھی جائز ہیں؟ یہ کون سی دنیا ھے جو تب حیران نہیں تھی، مگر آج ھے؟
https://twitter.com/x/status/1496787616536174592
عرفان ڈوگر کا کہنا تھا کہ ویسے زیادتی ہے خان صاحب کو کسی حال میں تو جینے دیں ، مودی سرکار کو مناظرے کا بولے تو بھی مسئلہ ریڈ کارپٹ پر چلے تو بھی مسئلہ فون نہ اٹھانے کا شکوہ کرے تو بھی مسئلہ کسی کو ہاتھ ڈالے تو بھی مسئلہ اگر ہاتھ نہ ڈالے تو بھی مسئلہ،کسی کے ساتھ اتحاد کرے یا مخالفت کرے تو بھی مسئلہ

https://twitter.com/x/status/1496830422956879877
نورآفریدی نے تبصرہ کیا کہ ان صاحب کوبھی ہمارے ہاں انویسٹی گیٹیو جرنلسٹ کہا جاتاہے۔ جن کو یہ تک نہیں پتہ،کہ یہ یادگار دوسری جنگ عظیم کی ہے یا افغان وار کی۔ امریکی نیویاک ٹائمز کیلئےلکھنے والوں سے روس سے پاکستان کی قربت کہاں ہضم ہوتی ہے؟

https://twitter.com/x/status/1497096433258090498
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی کامران خان کو نتقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب امریکہ افغانستان میں بمباری کرکے بے گناہوں کو ماررہا تھا تب آپ کہاں تھے؟ آپ وہیں ہیں ناں جس نے اسرائیل کو تسلیم کرنیکی مہم چلائی تھی؟
https://twitter.com/x/status/1496841475681890305 https://twitter.com/x/status/1496791163235405825 https://twitter.com/x/status/1496788157194543105 https://twitter.com/x/status/1496839927790809092 https://twitter.com/x/status/1496824258575708161
 
Last edited:

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Kamran Khan seems to be from American camp, which is making him say things just for the sake of Russian opposition.

He is anti CPEC, and criticized Kaptaan when he didn't go to USA's democracy summit and now he is criticizing Kaptaan's Russia visit. Connect the dots please. Anti China, Anti Russia, but Pro America.
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

یہ ریلو کٹا ٹویٹر پر اپنی چھترول دیکھ کر اب اپنے تھرڈ ریٹڈ پروگرام میں قوالیاں کرنا شروع ہو جائے گا کہ پی ٹی آئی کے ٹرولز نے اسکے خلاف سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی مچایا ہوا ہے اور یہ میڈیا کی آزادی پر سنگین حملہ ہے

Stay tuned.
 

Yetti

MPA (400+ posts)
Russia was the only country who defeated Hitler in second world war and saved the whole Europe and USA nuked Japan to end the war otherwise Hitler would had been the king of Europe. These are the soldiers who died there fighting against Hitler. Most of our journalists have low IQ and they do not know what they are saying.
 

zahid.sadiq

Senator (1k+ posts)
فیر کیہندے نے بوٹا گالاں کڈدا اے، ان کو اپنے اصلی باپ کا نہی پتہ


 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
kamran1112h1.jpg


گزشتہ روز ماسکو میں وزیراعظم عمران خان نے دوسری جنگ عظیم کے فوجیوں کی یادگار پرحاضری دی اورگلدستہ رکھا۔

اس موقع پرپاکستان کا قومی ترانہ بھی بجایاگیا۔وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اراکین بھی تھے۔روسی فوج کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

فوجی دستے نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی دیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی جنگ عظیم دوم کے فوجیوں کی یادگار پرحاضری کی ویڈیو شئیر کرتے وہئے کامران خان نے دعویٰ کیا کہ عمران خان جن فوجیوں کی یادگار پر پھول چڑھارہے ہیں انکے ہاتھ افغانوں کے خون سے رنگے ہیں۔

جبکہ حقیقت یہ تھی کہ یہ روس افغان جنگ سے بہت پہلے دوسری جنگ عظیم میں لڑتے ہوئے جان گنوابیٹھے تھے اور ان کا روس افغان جنگ سے کوئی واسطہ ہی نہیں تھا۔

کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا حیرت زدہ! عین اس وقت جب روسی افواج آزاد خود مختار ملک یوکرین پر دھاوا بول چکی تھیں معصومین کا بے دریغ قتل کررہی تھیں

https://twitter.com/x/status/1496776910004576260
کامران خان نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعظم بمعہ کابینہ روسی فوج کو غیر معمولی خراج عقیدت میں انکی یادگار پر پھول چڑھا رہے تھے وہی فوج جس کے ہاتھ ہزاروں افغانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں

اس پر سوشل میڈیا صارفین نے کامران خان کو جواب دیا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یادگار ہے، افغان جنگ کے نہیں۔سوشل میڈیا صارفین نے مزید کہا کہ ایک صحافی جو اپنے آپکو بڑا صحافی کہتا ہے اس نے دو تاریخی واقعات کو ملاکر عجیب وغریب نتیجہ برآمد کرنیکی کوشش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان صاحب کوبھی ہمارے ہاں انویسٹی گیٹیو جرنلسٹ کہا جاتاہے۔ ان کو یہ تک نہیں پتہ،کہ یہ یادگار دوسری جنگ عظیم کی ہے یا افغان وار کی۔

عدیل راجہ نے کامران خان کو جواب دیا کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یادگار ہے۔۔ افغان جنگ کی نہیں۔۔ اے عظیم دانشور!

https://twitter.com/x/status/1496779940058083329
صبغت اللہ ورک نے کامران خان کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ حضور!دنیایوں حیران ہےکہ کیسےایک سینئرصاحبِ پروگرام محض اپنے”حسنِ کرشمہ ساز“سےتاریخ کےدو یکسرالگ واقعات کو باہم ملاکرنہایت عجیب وغریب نتیجہ برآمدکرنے کےخواہاں ہیں!

انہون نے مزید کہا کہ جنابِ من!جن گمنام فوجیوں کی یادگارپر پھول رکھےگئےانکی نسبت دوسری عالمی جنگ سےہےجبکہ افغان جنگ اس سے40برس بعدکاواقعہ ہے

https://twitter.com/x/status/1496841897557516291
عثمان بسرا نے کامران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ جناب کامران صاحب جب امریکہ بہادر ہمارے برادر اسلامی ملک افغانستان پہ حملہ آور تھا لاکھوں معصوم دیزی کٹر بمبوں کی کار پٹ حملوں سے شہید ہو رہے تھے ماوں کی کوکھ اجڑرہی تھی سہاگنوں کے سہاگ آپ تب تو کبھی حیرت زدہ نہ ہوئے نہ آپ نے کسی امریکی دورے پہ سوالُ اٹھایا نہ خون نظر آیا ؟اب کیوں

https://twitter.com/x/status/1496829990826135555
منیر احمد نے تبصرہ کیا کہ خان بابا کو کیا ہوا؟ یہ اپنی زبان بول رہے ہیں یا ""انکی""

https://twitter.com/x/status/1496822249659277317
سیدفیاض علی کا کہنا تھا کہ اِس بندے نے 20 سال صحافت کے نام پر صرف جھک ہی ماری ہے۔ دوسری جنگ عظیم کی یادگار کا افغان وار سے کیا تعلق؟ اس امریکی ٹٹو کو بتاؤ کہ دوسری جنگ عظیم اور افغان وار میں 32 سال کا وقفہ ہے

https://twitter.com/x/status/1496788281991729154
نعیم ضرار نے تبصرہ کیا کہ یہ حیرت ھے یا فراڈ؟ پچھلے 10 برسوں میں لاکھوں معصوموں کو روزانہ قتل کرنے والے امریکہ اور اُس کے بدمعاش اتحادی یورپی ممالک کے دورے تب بھی جائز تھے، آج بھی جائز ہیں؟ یہ کون سی دنیا ھے جو تب حیران نہیں تھی، مگر آج ھے؟
https://twitter.com/x/status/1496787616536174592
عرفان ڈوگر کا کہنا تھا کہ ویسے زیادتی ہے خان صاحب کو کسی حال میں تو جینے دیں ، مودی سرکار کو مناظرے کا بولے تو بھی مسئلہ ریڈ کارپٹ پر چلے تو بھی مسئلہ فون نہ اٹھانے کا شکوہ کرے تو بھی مسئلہ کسی کو ہاتھ ڈالے تو بھی مسئلہ اگر ہاتھ نہ ڈالے تو بھی مسئلہ،کسی کے ساتھ اتحاد کرے یا مخالفت کرے تو بھی مسئلہ

https://twitter.com/x/status/1496830422956879877
نورآفریدی نے تبصرہ کیا کہ ان صاحب کوبھی ہمارے ہاں انویسٹی گیٹیو جرنلسٹ کہا جاتاہے۔ جن کو یہ تک نہیں پتہ،کہ یہ یادگار دوسری جنگ عظیم کی ہے یا افغان وار کی۔ امریکی نیویاک ٹائمز کیلئےلکھنے والوں سے روس سے پاکستان کی قربت کہاں ہضم ہوتی ہے؟

https://twitter.com/x/status/1497096433258090498
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی کامران خان کو نتقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب امریکہ افغانستان میں بمباری کرکے بے گناہوں کو ماررہا تھا تب آپ کہاں تھے؟ آپ وہیں ہیں ناں جس نے اسرائیل کو تسلیم کرنیکی مہم چلائی تھی؟
https://twitter.com/x/status/1496841475681890305 https://twitter.com/x/status/1496791163235405825 https://twitter.com/x/status/1496788157194543105 https://twitter.com/x/status/1496839927790809092 https://twitter.com/x/status/1496824258575708161
یہ جاہل کہیں الٹا پیدا تو نہیں ہوا ؟ تاریخ سے نابلد لوگ سینئر اینکر بنے ہوے ہیں یہ پاکستان کو مروا دیں گے
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
یہ جاہل کہیں الٹا پیدا تو نہیں ہوا ؟ تاریخ سے نابلد لوگ سینئر اینکر بنے ہوے ہیں یہ پاکستان کو مروا دیں گے

عمران خان نے جہاں بڑے بڑے سیاست دانوں کی اصلیت عوام کو کھدا دی وہاں ان خود ساختہ انوسٹیگیٹیو صحافیوں کی اوقات بھی عوام کو بتا دیں۔
 

Everus

Senator (1k+ posts)
یہ جاہل کہیں الٹا پیدا تو نہیں ہوا ؟ کیسے اناڑی گاہک آ گئے آج لگتا ہے میری بھان کی چوٹھ کا ستیا ناس کر کے جائیں گے اور جاتے جاتے میری بھی ماریں گے
 
Last edited:

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
Like all other institutions, Pakistani media has been morally, ethically destroyed by the infamous Lifafa culture.
Though this culture has been invented by the Noora & family of PMLN, but equally practiced by Zardari & family.
Resulting in the elevation of ignorant, uncultured, lowlife personals in a noble profession like Journalism & occupying the topmost positions in print & electronic media.
They always try to build up narrations that suit our enemies most, they love to play in the hand of Pakistan's arch enemies in exchange for Lifafa full of money.
 

Back
Top