ادب میں شعرا اور ادیب حضرات نے خوبصورتی کے چند پیمانے مقرر کر دیے ہیں .....جیسے گلاب جیسا چہرہ گلاب کی پنکھڑی جیسے لب رات کیطرحکالی اور زنجیر کی طرح لمبی زلفیں ،،،،وہیں آنکھیں بھی اس مشق ستم سے محفوظ نہ رہ سکیں
آنکھوں کا بڑا ہونا ان کے دلکش ہونے کی علامت رکھتا ہے لکین آنکھوں کا رنگ معاملہ نزاع رہا ہے ....کچھ لوگوں نزدیک کالی آنکھیں خوبصورت ہوتی ہیں جیسے ایک گانے کے بول ہیں ......منوں تیری اکھیں کالیاں بڑی پسند آیین ....تو وہیں گلابی آنکھوں کی خوبصورتی کو خراج تحسین یوں پیش کیا گیا ....گلابی آنکھیں جو تیری دیکھیں شرابی یہ دل ہو گیا ،،،،،اور جب معاملہ نیلی آنکھوں تک پہنچا تو محبوب کو بتلایا گیا .....دل ڈوبا ،دل ڈوبا نیلی آنکھوں میں یہ دل ڈوبا .......
بہر حال خوبصورتی کے پیمانوں پے اختلاف تو ہو سکتا ہے لکین بدصورتی کا معاملہ جب در پیش ہو تو سب لوگوں کا "اجماع "ہے کے کالا رنگ کسی کی بدصورتی کی سب سے بڑی نشانی ہے اور معاملہ ہاے ستم گندمی رنگت کے لوگوں کو بھی بعض اوقات کالے لوگوں کی کیٹگری میں
ڈال کے "رگڑا " لگا دیا جاتا ہے .....کالے رنگ سے نفرت ویسے بھی بود و باش میں کچھ ایسے بس چکی ہے کے ہم ہر منفی چیز کو کالا "پینٹ "کر دیتے ہیں جیسے کالی زبان ،کالے کرتوت وغیرہ وغیرہ ......اور ایسے میں اگر کوئی گہری رنگت والا بندہ ہمارے ہتھے چڑھ جائے تو بیچارہ بھی خوب تخت مشق بن جاتا ہے
لکن اگر آپ کو بتایا جائے کے دنیا میں ایک ایسی مخلوق بھی ہے جس کے چہرے تو کالے لیکن آنکھیں نیلی ہوں گی تو آپ بے اختیار اپنی انگلیاں دانتوں میں دبا لیں گے .....گورے یا سیفد چہرے کے ساتھ نیلی آنکھیں تو "دو آتشہ "ہوں گی لیکن کالے چہرے کے ساتھ نیلی آنکھیں ......کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی ....اور آپ بے تحاشا حیران ہوں گے کے ایسی کوئی "مونا لیزا "آج تک کسی "لیونارڈو ڈی ونچی "کے برش کا شہکار نہ بن سکی .....
تو جناب ہم آپ کی مشکل آسان کر دیتے ہیں ......دنیا کی سب سے مستند کتاب قران مجید میں اسے لوگوں کا ذکر ماجود ہے ......."اور ان کی آنکھیں نیلی ہوں گی ،،،ان کے چہرے پے کالک چڑھا دی جائے گیی "،،،،،،،قران مجید کے یہ الفاظ ان لوگوں کے لیے کے لیے ہیں جو روز قیامت باری تعالیٰ کے غضب کے امیدوار ہوں گے ......
چہرے پے کالک چڑھانے کا معاملہ تو عقل میں آ سکتا ہے کےگناہوں اور شرک کی گندگی میں مبتلا لوگوں کےچہرے اس دن ان کے دل کا عکس لیے ہوں گے لیکن نیلی آنکھوں کا معاملہ ......ایک معمہ ہے نہ سمجھنے کا نہ سمجھانے کا ........
میں جب تک یہاں لکھ چکا تو اپنے ایک دوست سے یہی سوال کیا ......اس نے میری طرف غور سے دیکھا اور کہا ...تمھارے سوال میں ہی جواب ماجود ہے .....نیلی آنکھوں والے یہ لوگ نہ صرف اس دنیا بلکے اس دنیا میں بھی فتنہ ہیں اس لیے تو ہم گناہ گاروں کے گناہوں کا بڑا حصہ ان نیلی آنکھوں والوں کی وجہ سے ہے
بہر حال .....الله تعالیٰ کی پاک ذات ہمیں روز محشر "کالے چہروں ،نیلی آنکھوں "والے "لیتھل کومبنیشن "سے محفوظ رکھے .....آمین
آنکھوں کا بڑا ہونا ان کے دلکش ہونے کی علامت رکھتا ہے لکین آنکھوں کا رنگ معاملہ نزاع رہا ہے ....کچھ لوگوں نزدیک کالی آنکھیں خوبصورت ہوتی ہیں جیسے ایک گانے کے بول ہیں ......منوں تیری اکھیں کالیاں بڑی پسند آیین ....تو وہیں گلابی آنکھوں کی خوبصورتی کو خراج تحسین یوں پیش کیا گیا ....گلابی آنکھیں جو تیری دیکھیں شرابی یہ دل ہو گیا ،،،،،اور جب معاملہ نیلی آنکھوں تک پہنچا تو محبوب کو بتلایا گیا .....دل ڈوبا ،دل ڈوبا نیلی آنکھوں میں یہ دل ڈوبا .......
بہر حال خوبصورتی کے پیمانوں پے اختلاف تو ہو سکتا ہے لکین بدصورتی کا معاملہ جب در پیش ہو تو سب لوگوں کا "اجماع "ہے کے کالا رنگ کسی کی بدصورتی کی سب سے بڑی نشانی ہے اور معاملہ ہاے ستم گندمی رنگت کے لوگوں کو بھی بعض اوقات کالے لوگوں کی کیٹگری میں
ڈال کے "رگڑا " لگا دیا جاتا ہے .....کالے رنگ سے نفرت ویسے بھی بود و باش میں کچھ ایسے بس چکی ہے کے ہم ہر منفی چیز کو کالا "پینٹ "کر دیتے ہیں جیسے کالی زبان ،کالے کرتوت وغیرہ وغیرہ ......اور ایسے میں اگر کوئی گہری رنگت والا بندہ ہمارے ہتھے چڑھ جائے تو بیچارہ بھی خوب تخت مشق بن جاتا ہے
لکن اگر آپ کو بتایا جائے کے دنیا میں ایک ایسی مخلوق بھی ہے جس کے چہرے تو کالے لیکن آنکھیں نیلی ہوں گی تو آپ بے اختیار اپنی انگلیاں دانتوں میں دبا لیں گے .....گورے یا سیفد چہرے کے ساتھ نیلی آنکھیں تو "دو آتشہ "ہوں گی لیکن کالے چہرے کے ساتھ نیلی آنکھیں ......کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی ....اور آپ بے تحاشا حیران ہوں گے کے ایسی کوئی "مونا لیزا "آج تک کسی "لیونارڈو ڈی ونچی "کے برش کا شہکار نہ بن سکی .....
تو جناب ہم آپ کی مشکل آسان کر دیتے ہیں ......دنیا کی سب سے مستند کتاب قران مجید میں اسے لوگوں کا ذکر ماجود ہے ......."اور ان کی آنکھیں نیلی ہوں گی ،،،ان کے چہرے پے کالک چڑھا دی جائے گیی "،،،،،،،قران مجید کے یہ الفاظ ان لوگوں کے لیے کے لیے ہیں جو روز قیامت باری تعالیٰ کے غضب کے امیدوار ہوں گے ......
چہرے پے کالک چڑھانے کا معاملہ تو عقل میں آ سکتا ہے کےگناہوں اور شرک کی گندگی میں مبتلا لوگوں کےچہرے اس دن ان کے دل کا عکس لیے ہوں گے لیکن نیلی آنکھوں کا معاملہ ......ایک معمہ ہے نہ سمجھنے کا نہ سمجھانے کا ........
میں جب تک یہاں لکھ چکا تو اپنے ایک دوست سے یہی سوال کیا ......اس نے میری طرف غور سے دیکھا اور کہا ...تمھارے سوال میں ہی جواب ماجود ہے .....نیلی آنکھوں والے یہ لوگ نہ صرف اس دنیا بلکے اس دنیا میں بھی فتنہ ہیں اس لیے تو ہم گناہ گاروں کے گناہوں کا بڑا حصہ ان نیلی آنکھوں والوں کی وجہ سے ہے
بہر حال .....الله تعالیٰ کی پاک ذات ہمیں روز محشر "کالے چہروں ،نیلی آنکھوں "والے "لیتھل کومبنیشن "سے محفوظ رکھے .....آمین