
کالعدم عسکریت پسند تنظیم"بی ایل اے" نے جنوبی پنجاب کے مسلح گروہوں کو متحد کرتے ہوئے ضلع راجن پور کےپولیس اسٹیشنز پر حملے کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 23 نومبر کو جنوبی پنجاب میں ایک پولیس مقابلے کے بعد خطرناک اشتہاری مجرم اور گینگ کے سربراہ خدابخش کی ہلاکت کے بعد مختلف مسلح گروہوں اور مجرمان کے گینگ نے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے سائے تلے متحد ہونے کے بعد راجن پور کی تحصیل روجھان میں چھ پولیس اسٹیشنزپر حملے کی دھمکیاں دیدی ہیں۔
بی ایل اے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے خطرناک مجرم خدابخش کو شہیدقرا ر دیا اور اس کی موت کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا، پولیس کے مطابق عسکریت پسندو ں نےبھاری اسلحہ اور راکٹ لانچرزکی مدد سے تھانوں پر حملے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام نے دھمکیوں کے بعد مناسب کارروائی کیلئے حکمت عملی تیار کرنا بھی شروع کردی ہے، بلوچ عسکریت پسندوں کی دھمکیوں کے بعد پولیس نےروجھان کے 6تھانوں سے اضافی نفری واپس بلوالی ہے۔
خیال رہے کہ 23 نومبر کو جنوبی پنجاب کے علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان 5گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی، اس موقع پر ملزمان ناقص ہتھیاروں سے لیس پولیس فورس پر راکٹ لانچر ز، مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ آور ہوئے، تاہم جھڑپ کا اختتام خطرناک مجرم خدابخش کی ہلاکت کے بعد ہوا، اس مجرم کےسر کی قیمت 18 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی، فائرنگ کے تبادلے میں 5پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی بھی ہوئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/blahshhss.jpg