
کراچی کارساز کار حادثے کی ملزم نتاشا کے پاس ایسا غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس ہے جس کو پاکستان میں ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت میں پولیس نے کارساز ایکسیڈنٹ کیس میں عبوری چالان پیش کیا جس میں نتاشا کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
اس حوالےسے ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ کے مطابق برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے شہریوں کو پاکستان میں گاڑی چلانے کیلئے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمت حاصل کرنا ہوتا ہے جس کے بغیر وہ پاکستان میں گاڑی چلانے کے اہل نہیں ہوتے، ملزمہ کے پاس پاکستان کا ڈرائیونگ لائسنس ہی موجود نہیں ہے، اور بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے پر ان کے خلاف دفعہ 322 کا اطلاق بھی ہوتا ہے۔
عدالت میں جمع کروائے گئے چالان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمہ ے ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کیلئے برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کو خط بھی ارسال کردیا گیا ہے۔
چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ کے شوہر کا ڈرائیونگ لائسنس، میڈیکل سرٹیفکیٹس اور گاڑی کے کاغذات پیش کرنے کا حکم دیا گیا مگر انہوں نے یہ دستاویزات پیش نہیں کیں، ملزمہ کے بلڈ و یورین سیمپلز لیب میں بھیجے گئے مگر تعطیلات کے باعث رپورٹس آنے میں تاخیر ہورہی ہے۔
پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس سرجن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ حادثے کے وقت آئس کے نشے میں دھت تھیں اور ڈرائیو کررہی تھیں، اس دوران انہوں نے 3 موٹرسائیکلوں اور ایک گاڑی کو روند ڈالا جس کی وجہ سے دو شہری جاں بحق اور متعدد شخمی ہوئے
،تحقیقات کے بعد ملزمہ کے خلاف امتناع منشیات ایکٹ کا علیحدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ نشے کی حالت میں ڈرائیو پر موٹروہیکل آرڈیننس کی دفعہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kasazh1i12.jpg