کارساز حادثہ، ملزمہ بار بار بیان بدلنے لگی، تفتیش میں پیشرفت نہ ہو سکی

natshahahbiananayshkdhd.png

کراچی کے علاقے کارساز میں ہونے والے حادثے کی تفتیش میں اب تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی جبکہ ملزمہ نتاشا اقبال کی میڈیکل رپورٹ بھی تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزمہ نتاشا اقبال کی میڈیکل رپورٹ آنے میں ابھی 2 سے 3 دن اور لگ سکتے ہیں کیونکہ ملزمہ سے موصول نمونوں کو 2 مختلف لیبارٹریز میں ٹیسٹ کرنے کے لیے بھجوایا گیا ہے، فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور کی ایک لیبارٹری میں بھی خاتون کے نمونے بھجوائے جائیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ نتاشا اقبال کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی تفتیش میں کوئی پیشرفت ہو سکے گی، ملزمہ کی گاڑی کے روٹ کے حوالے سے تفصیلات کی جا چکی ہے۔ ملزمہ نتاشا اقبال کارساز کے ڈی اے سکیم ون میں اپنے گھر سے نکل کر ساس کے گھر کی طرف جا رہی تھی، دونوں گھروں کے درمیان 3 سے 4 کلومیٹر کا فیصلہ ہے جبکہ ملزمہ تفتیش کے دوران مسلسل اپنے بیانات تبدیل کر رہی ہے۔


تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزمہ نتاشا اقبال کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، اس کی غیرملکی شہریت اور ڈرائیونگ لائسنس کی تفصیلات کے لیے متعلقہ فورم سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل خطا کی دفعہ 320 لگائی گئی ہے جس سے کیس کمزور بنانے کی کوشش کی گئی، اب دفعات تبدیل کر کے قتل بالسبب کی دفعہ 322 مقدمے میں شامل کر دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ قتل بالسبب کی دفعہ 322 کے تحت ملزمہ نتاشا اقبال کو دیت کی رقم ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 10 سے 18 برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین 30 ہزار 360 گرام چاندی کی قیمت کے برابر دیت کی رقم لے سکتے ہیں۔ رواں برس چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم 68 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے جو وصول کرنے کی صورت میں ملزمہ کیخلاف مقدمہ ختم ہو جائیگا۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزمہ کے زیراستعمال گاڑی ایک نجی کمپنی کے نام پر ہے، گاڑی کے اصل مالک کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے حراست لیا جائے گا اور کمپنی کے مالکان سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واقعے کی تفتیش کیلئے جائے حادثہ سے سی سی ٹی وی ویڈیوز حاصل کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں آئی سندھ غلام نبی میمن نے اس کیس کی تفتیش کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس کو ایک ہائی پروفائل کیس کی طرح دیکھیں گے۔ اس کیس کی تفتیش کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی ٹیم کے ساتھ ایس ایس پی رینک کا افسر بھی کام کرے گا۔
 

Democratics

Senator (1k+ posts)
رواں برس چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم 68 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے
 

digitalzygot1

Minister (2k+ posts)
Cops are deliberately fucking up the case. Pay them money and they will do anything. Just wait and see nothing will happen. Banana republic hay. No wonder people are leaving in droves.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
چلوجی ایس ایس پی کی توچاندی ہوگی۔ پاکستان کی پولیس انصاف اور قانون کی حکمرانی کے لیے کام کرسکتی ہے؟ یہ عورت اچھی طرح جانتی ہے کہ اس کا کوی بال بھی بیکہ نہیں کرسکتا۔
 

Back
Top