
ڈیجیٹل بینکنگ فراڈ سے متاثر افراد کو ادائیگی بینکوں کو کرنی ہو گی: سٹیٹ بینک
کمرشل ومائیکروفنانس بینکوں کو سوشل انجینئرنگ سے نپٹنے ودیگر بینکنگ فراڈ سے روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے کمرشل ومائیکروفنانس بینکوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سوشل انجینئرنگ ڈیجیٹل بینک فراڈ سے نپٹنے میں بینک احتیاطی تدابیر اپنانے میں ناکام ہوئے تو بینک صارفین (اکائونٹ ہولڈرز) کی رقوم کے ذمہ دار اٹھائیں گے۔ بینکوں کو ڈیجیٹل فراڈز سے نپٹنے میں تاخیر، تنازع پر صارفین کی درخواستوں پر تاخیر اور احتیاطی تدابیر میں اپنانے میں ناکامی پر صارفین (اکائونٹ ہولڈرز) کو معاضہ کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔
بینک محتسب کی رپورٹ کے مطابق بینک صارفین سے فراڈ (اکائونٹ ہولڈرز) خاص طور پر ڈیجیٹل لین دین کے حوالے سے شکایات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے کمرشل وفنانس بینکوں کو ڈیجیٹل فراڈ کے حفاظتی اقدامات میں بہتری پیدا کرنے، سوشل انجینئرنگ سے نپٹنے ودیگر بینکنگ فراڈ سے روکنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1659211866026147843
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایکسٹرنل کمیونی کیشنز ڈیپارٹمنٹ کی طرف جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بینکنگ فراڈ کے بروقت تدارک واقدامات میں تاخیر کے باعث بینک صارفین (اکائونٹ ہولڈرز) کے نقصان کا ذمہ دار متعلقہ بینک ہو گا۔ سٹیٹ بینک کا نئے اقدامات کا مقصد ہے کہ صارفین کی ڈیجیٹل مالیاتی سروسز میں اضافہ کرنا ہے تاکہ ڈیجیٹل بینکنگ کی مضبوطی وایکوسسٹم کے تحفظ پر صارفین کا اعتماد پیدا کیا جائے۔
ہدایت نامے کے مطابق ملک میں مالیاتی خدمات حاصل کرنے والے صارفین کی بڑی تعداد کی کم علمی کا فائدہ فراڈ کرنے والے افراد اٹھاتے ہیں اس لیے ڈیجیٹل بینکنگ سروسز وپراڈکٹس کے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیلئے نئی گائیڈلائنز کا ایک تفصیلی کنٹرول کا نظام تشکیل دیا گیا ہے جو بینکوں کو 31 دسمبر 2023ء تک لاگو کرنا ہو گا۔ مالیاتی اداروں کو صارفین کے ساتھ موثر رابطہ یقینی بنانا ہو گا۔