ڈاکٹر عاصم کی کرپشن کیسز میں بریت کی درخواست مسترد

dr-asimaaha.jpg

سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی 462 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں بریت کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس میں بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ڈاکٹرعاصم حسین کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 21 مارچ کو تمام ملزمان کو بیانات ریکارڈ کروانےکیلئے طلب کرتےہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنمااور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف نیب نے 462 ارب روپے کی کرپشن کا ریفرنس تیار کیا تھا۔

ڈاکٹر عاصم کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے اور وہ ان کی اسیری کے دوران ان کے معالج بھی رہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے قیام کے بعد انہیں 2008 چیئرمین نیشنل ری کنسٹرکشن بیورو تعینات کیا گیا، 2009 میں سینیٹر منتخب کیا گیا لیکن سپریم کورٹ کے دوہری شہریت کے بارے میں فیصلے کے بعد انہیں 2012 میں مستعفی ہونا پڑا۔

مستعفی ہونے سے قبل وہ پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر بھی رہے اور اس عرصے میں سی این جی اسٹیشن کے پرمٹ جاری کرنے کے علاوہ دیگر معاملات میں ان کے کردار پر مخالفین تنقید کرتے رہے ہیں۔

ڈاکٹر عاصم حسین کو سندھ رینجرز نے اگست 2015 میں حراست میں لیا تھا۔
 
Last edited by a moderator:

Back
Top