
ڈاکٹری انسانیت کی خدمت کا ایک بے مثال پیشہ جسے پیغمبری پیشہ بھی پکارا جاتا ہے جس سے منسلک ڈاکٹرز کو مسیحا سمجھا جاتا ہے مگر ہمارے ہاں اس پیشے میں بھی انسانیت دم توڑنے لگی ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے شہر نوشہرہ تحصیل پبی کے راشد حسین میموریل ہسپتال میں چند دن پہلے ڈاکٹروں نے غفلت کے باعث تڑپ تڑپ کر دم توڑنے والے شخص کے لواحقین کے احتجاج کرنے پر آئوٹ پیشنٹ وارڈ (او پی ڈی) ہی بند کر دیا جس سے ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
میاں راشد میموریل ہسپتال پبی کے عملے کی طرف سے او پی ڈی بند کرنے پر ایم این اے نے مداخلت کر کے اسے کھلوایا۔ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے ایک مریض جاں بحق ہوا تھا جس کے لواحقین کی طرف سے کل ہسپتال کے عملے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے آج کام کرنے سے انکار کر دیا۔
ہسپتال انتظامیہ کا موقف تھا کہ ہر کوئی ڈاکٹروں کے کام میں مداخلت کر رہا ہے اس لیے پہلے حکومت ہمیں تحفظ فراہم کرے ورنہ او پی ڈی کو بند رکھا جائے گا۔ ہسپتال انتظامیہ کے احتجاج پر ہونے کے باعث آنے والے مریض شدید مشکلات کا شکار ہوئے، ہسپتال کے عملے کے ساتھ پیرامیڈیکل یونین کے صدر بھی احتجاج کرتے رہے اور کام کرنے سے انکار کرتے رہے۔
واضح رہے کہ ہسپتال میں نشے کا عادی لاوارث مریض تشویشناک حالت میں لایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے مسیحائی کے بجائے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایمرجنسی وارڈ سے وہیل چیئر پر ڈال کر باہر احاطے میں ہی چھوڑ دیا۔ مریض ہسپتال کے احاطے میں 3 گھنٹے تک تڑپنے کے بعد دم توڑ گیا تھا اور ورثاء کا پتہ نہ چلنے پر اس کی تدفین بھی کر دی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1797292149064806440
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مریض تین گھنٹے تک تڑپتا رہا مگر کسی نے اس کی پکار نہ سنی اور وہ دم توڑ گیا جسے لاوارث قرار دے کر سپردخاک کر دیا گیا۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مریض کو ہم نے پشاور ریفر کرنے کیلئے ریسکیو 1122 ایمبولینس کے حوالے کیا تھا، واقعے کی انکوائری کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/noah1111.jpg