
اے آر وائے نیوز کے مطابق ڈالرکی قدر میں مسلسل اضافے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈالر کی قدرمیں اضافے کا ذمہ دار نجی بینکوں کے عملے کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات موجود ہیں۔
مرکزی بینک نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر نوٹس لیتے ہوئے قیمتیں کم کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ مرکزی بینک کے مطابق نجی بینکوں کا عملہ ڈالرکی قدر کے اتار چڑھاؤ میں براہ راست شامل رہا ہے۔
گورنراسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدورکوطلب کرلیا، جس پر اُن کی سرزنش بھی کی جائے گی۔ مخصوص بینکوں کاعملہ درآمد کنندگان، صارفین کو ایڈوانس ڈالر خریدنےکی ترغیب دیتا رہا، غیرفطری خرید وفروخت سے ڈالر ملکی تاریخ کی بلندترین سطح 175 روپے 65 پیسے تک پہنچا۔
گورنر رضاباقر نے بینکوں کےصدورکو ڈالرز کی قیمتوں کے حوالے سے سخت اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ملوث ملازمین کیخلاف تادیبی کارروائی اور مسلسل نگرانی کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ ایسےملازمین جن پرشک ہے ان کےکمپیوٹر، فون ریکارڈ کی جانچ کی جائے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی ہدایات پر عمل کی صورت میں اگر بینکوں کے عملے کی نگرانی کی جائے تو اس سے مستقبل میں ڈالر کی قیمت کم ہونے روپے کی قدر میں استحکام یا اضافے کا امکان بھی موجود ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/state.jpg