
کولمبیا کے عظیم انقلابی ہیرو چی گویرا کو مارنے والے کا زندگی کا سفر ختم ہوگیا،چی گویرا کو قتل کرنے والا بولیوین سپاہی علالت کے باعث انتقال کر گیا،سپاہی ماریو تیران سالازار 80 برس کے تھے،سابق فوجی گیری پراڈو کا کہنا تھا کہ ماریو بیمار تھے،مسلح افواج کے کمانڈوز اور ان کے خاندان کے مطابق وہ سینٹا کروز کے شمالی شہر سیرا میں زیر علاج تھے،سپاہی نے 54 سال قبل جنگل میں چی گویرا کو پکڑنے میں مدد کی تھی۔
سرد جنگ کے دوران ماریو تیران سالازار نے 9 اکتوبر 1967 کو چی گویرا کو بولیویا کے شمالی صوبے سینٹا کروز میں قتل کیا تھا،بولیویا کی فوج نے 8 اکتوبر 1967 کو چی گویرا کو دو کیوبن امریکی سی آئی اے ایجنٹس کی مدد سے پکڑا تھا،چی گویرا بھوک اور بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود فوج کے خلاف لڑنے والے گوریلا کے ایک چھوٹے سے گروہ کی قیادت کر رہے تھے۔
زخمی گویرا کو لاگیویرا گاؤں کے اسکول میں لایا گیا تھا جہاں انہوں نے رات گزاری تھی، اگلے ہی روز وہ تیران کی گولی کا نشانہ بنے،کمیونزم کے مخالف اس وقت کے صدر رینی برینٹوس نے ان کے قتل کی منظوری دی تھی،ماریو تیران کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا بدترین لمحہ تھا، اس وقت چی گویرا بہت بلند نظر آرہے تھے، اس کی آنکھیں چمک رہی تھیں۔
اس لمحے کو قید کرنے والے فوٹو گرافر کے مطابق چی گویرا اس وقت صرف 39 سال کے تھے،جو لیجنڈ بن گئے تھے ان کا مردہ جسم ایک ٹرافی کی مانند لوگوں کو دکھایا گیا تھا،گیری پراڈوبولیویا کی فوجی سے ریٹائر ہونے کے بعد چی گویرا کو قتل کرنے سے انکار کرتے رہے۔
چی گویرا ارجنٹینا کے شہر روسارئیو میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے میڈیسن کی تعلیم حاصل کی اور بعدازاں لاطینی امریکا چلے گئے تھے،میکسیکو میں کیوبن ساتھیوں فیڈل اور رائل کاسترو سے ملنے کے بعد انقلابی آرمی تشکیل دی تھی جس نے 1959 میں امریکی حمایت یافتہ آمر کو ہٹا کر کیوبا میں اقتدار حاصل کیا تھا،چی گویرا نے کانگو اور پھر بولیویا میں اسی طرح کے مارکسز انقلاب کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/che-gaveaa1.jpg